مشکوٰۃ المصابیح - نماز کا بیان - حدیث نمبر 1031
وَعَنْ اَبِی مُوْسٰی قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اﷲِ صَلَّی اﷲُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ کُلُّ عَیْنٍ زَانِیَۃٌ وَاِنَّ المَرْأَۃَ اِذَا اسْتَعْطَرَتْ فَمَرَّتْ بِالْمَجْلِسِ فَھِیَ کَذَاوَکَذَا یَعْنِی زَانِیَۃٌ رَوَاہُ التِّرْمِذِیُّ وَلاَبِیْ دَاؤدَ وَ النِّسَائِیِّ نَحْوُہُ۔
خوشبو لگا کر باہر نکلنے والی عورتوں کے بارے میں وعید
اور حضرت ابوموسی ؓ راوی ہیں کہ سرور کونین ﷺ نے فرمایا ہر آنکھ زنا کرنے والی ہے (جب کہ وہ کسی غیر عورت کی طرف بری نظر سے دیکھے کیونکہ اجنبی عورت کی طرف بری نظر سے دیکھنا آنکھ کا زنا ہے) اور جو عورت خوشبو لگا کر (مردوں کی) مجلس سے گزرے (اور چاہے کہ لوگ اس کی طرف دیکھیں تو وہ ایسی ہے ایسی ہے یعنی زانیہ ہے۔ (جامع ترمذی، سنن ابوداؤد، سنن نسائی)

تشریح
جس عورت نے خوشبو لگا کر مردوں کی مجلس میں اپنے آپ کو جلوہ گاہ بنایا تو وہ زانیہ ہے کیونکہ اس نے خوشبو لگا کر غیر مردوں کو اس بات کی رغبت دلائی کہ وہ اس کی طرف دیکھیں اور جب انہوں نے اس کی طرف دیکھا تو وہ آنکھوں کے زنا میں مبتلا ہوئے اور چونکہ یہ عورت اس فتنے کا خود باعث بنی ہے اس لئے گویا اسی نے زنا کے فعل کا ارتکاب کیا ہے۔
Top