مشکوٰۃ المصابیح - نماز کا بیان - حدیث نمبر 1005
وَعَنْ عُقْبَۃَ بْنِ عَامِرٍرَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا قَالَ ثَلٰثُ سَاعَاتٍ کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وسلم ےَنْھٰنَا اَنْ نُّصَلِّیَ فِےْھِنَّ اَوْ نَقْبُرَ فِےْھِنَّ مَوْتَانَا حِےْنَ تَطْلُعُ الشَّمْسُ بَازِغَۃً حَتّٰی تَرْتَفِعَ وَحِےْنَ یَقُوْمُ قَآئِمُ الظَّھِےْرَۃِ حَتّٰی تَمِےْلَ الشَّمْسُ وَحِےْنَ تَضَےَّفَ الشَّمْسُ لِلْغُرُوْبِ حَتّٰی تَغْرُبَ۔ (صحیح مسلم)
وہ تین اوقات جن میں نماز پڑھنا ممنوع ہے
اور حضرت عقبہ ابن عامر ؓ فرماتے ہیں کہ سرور کونین ﷺ تین وقتوں میں نماز پڑھنے اور اپنے مردوں کو دفن کرنے سے منع فرماتے تھے۔ اول آفتاب نکلنے کے وقت یہاں تک کہ بلند ہوجائے، دوسرے دوپہر کا سایہ قائم ہونے (یعنی نصف النہار) کے وقت یہاں تک کہ آفتاب ڈھل جائے اور تیسرے اس وقت جبکہ آفتاب ڈوبنے لگے یہاں تک کہ غروب ہوجائے۔ (صحیح مسلم)

تشریح
مردوں کو دفن کرنے کا یہ مطلب نہیں ہے کہ ان اوقات میں مردے دفن نہ کئے جائیں بلکہ اس کا مطلب جنازے کی نماز سے منع کرنا ہے کیونکہ مردے ہر وقت دفن کئے جاسکتے ہیں۔
Top