مشکوٰۃ المصابیح - نماز کا بیان - حدیث نمبر 1000
وَعَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ جَاءَ رَجُلٌ اِلٰی رَسُوْلُ اﷲِ صلی اللہ علیہ وسلم فَقَالَ یَا رَسُوْلَ اﷲِ رَاَیْتُنِی اللَّیْلَۃَ وَاَنَا نَائِمٌ کَاَنِّی اُصَلِّی خَلْفَ شَجَرَۃٍ فَسَجَدْتُ فَسَجَدَتِ الشَّجَرَۃُ لِسُجُوْدِیْ فَسَمِعْتُھَا تَقُوْلُ اَللّٰہُمَّ اکْتُبْ لِی بِھَا عِنْدَکَ اَجْرًا وَضَعْ عَنِّی بِھَا وِ زْرًا وَاجْعَلْھَا لِی عِنْدَکَ زُخْرًاوَّ تَقَبَّلْھَا مِنِّیْ کَمَا تَقَلَّبْتَھَا مِنْ عَبْدِکَ دَاؤدَ قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ فَقَراالنَّبِیُّ صلی اللہ علیہ وسلم سَجْدَۃً ثُمَّ سَجْدَ فَسَمِعْتُہ، وَھُوَ یَقُوْلُ مِثْلُ مَا اَخْبَرَہُ الرَّجُلُ عَنْ قَوْلِ الشَّجَرَۃِ رَوَاہُ التِّرْمِذِیُّ وَابْنُ مَاجَۃَ اِلَّا اَنَّہ، لَمْ یَذْکُرْوَ تَقَبَّلَھَا کَمَا تَقَبَّلْتَھَا مِنْ عَبْدِکَ دَاؤدَوَ قَالَ التِّرمِذِیُّ ھٰذَا حَدِیْثٌ غَرِیْبٌ۔(جامع ترمذی)
سجدہ تلاوت کی تسبیح
اور حضرت عبداللہ ابن عباس ؓ فرماتے ہیں کہ ایک روز ایک آدمی سرور کونین ﷺ کی خدمت اقدس حاضر ہوا اور عرض کیا یا رسول اللہ! میں نے آج رات خواب میں اپنے آپ کو دیکھا کہ گویا ایک درخت کے نیچے میں نماز پڑھ رہا ہوں اور یہ بھی دیکھا کہ جب میں نے سجدہ تلاوت کیا تو اس درخت نے بھی میرے ساتھ سجدے کے وقت سجدہ کیا تو میں نے یہ سنا کہ وہ درخت یہ دعا پڑھتا تھا۔ اَللّٰہُمَّ اکْتُبْ لِیْ بِھَا عِنْدَکَ اُجْرَ وضَعَ عَنِّیْ بِھَا وِزْرًا وَاجْعَلَھَا لِیْ عِنْدَکَ زُخْرًا وَتَقَبَّلَھَا مِنِّی کَمَا تَقَبَّلْتَھَا مِنْ عَبْدِکَ دَاؤْدَ اے اللہ! میرے لئے اس سجدے کا ثواب اپنے پاس رکھ اور اس کی وجہ سے میرے گناہ معاف فرما اور اس سجدے کو میرے واسطے خیر بنا کر اپنے پاس رکھ اور میرے اس سجدے کو ایسا قبول کر جیسا اپنے بندے داؤد سے قبول کیا ہے۔ حضرت عبداللہ ابن عباس ؓ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے یہ دعا پڑھنے کی غرض سے اسی مجلس میں یا بعد میں سجدے والی آیت پڑھ کر سجدہ تلاوت کیا اور میں نے آپ ﷺ کو (دعا کے) وہی کلمات کہتے ہوئے سنے جو اس آدمی نے درخت سے نقل کئے تھے یعنی آپ ﷺ نے وہی دعا پڑھی۔ (جامع ترمذی ) اس روایت کو ابن ماجہ نے بھی نقل کیا ہے مگر ان کی روایت میں وَتَقَبَّلَھَا مِنِّی کَمَا تَقَبَّلْتَھَا مِنْ عَبْدِکَ دَاؤْدَ کے الفاظ نہیں ہیں نیز امام ترمذی نے فرمایا ہے کہ یہ حدیث غریب ہے۔

تشریح
بظاہر یہ معلوم ہوتا ہے کہ اس آدمی نے سورت ص کے سجدے کی آیت پڑھی ہوگی اور رسول اللہ ﷺ کے بارے میں ہے کہ آپ ﷺ نے بھی یا تو سورة ص ہی کے سجدے والی آیت پڑھی ہوگی یا پھر سورہ، سجدہ کی تلاوت کی ہوگی۔
Top