مشکوٰۃ المصابیح - مستحاضہ کا بیان - حدیث نمبر 526
وَعَنْ اُمِّ سَلَمَۃَ قَالَتْ اِنَّ امْرَاَۃً کَانَتْ تُّھْرْاقُ الدَّمَ عَلٰی عَھْدِ رَسُوْلُ اﷲِ صلی اللہ علیہ وسلم فَاسْتَفْتَتْ لَھَا اُمُ سَلَمَۃَ النَّبِیَّ صلی اللہ علیہ وسلم قَالَ لِتَنْظُرْ عَدَدَ اللَّیَالِی وَ الْاَیَّامِ الَّتِی کَانَتْ تَحِیْضُھُنَّ مِنَ الشَّھْرِ قَبْلَ اَنْ یُصِیْبَھَا الَّذِی اَصَابَھَا فَلْتَتْرُکِ الصَّلاَۃَ قَدْرَ ذٰلِکَ مِنَ الشَّھْرِ فَاِذَا خَلَّفَتْ ذٰلِکَ فَلْتَغْتَسِلْ ثُمَّ لْتَسْتَثْفِرْ بِثَوْبٍ ثُمَّ لِتُصَلِّ۔ (رَوَاہُ مَالِکٌ وَاَبُوْدَاؤدَ وَ الدَّارِمِیُّ ا النَّسَائِیُّ مَعْنَاہُ)
مستحاضہ کا بیان
اور حضرت ام سلمہ ؓ فرماتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ کے زمانے میں ایک عورت کو استحاضہ کا خون آتا تھا (اور وہ معتادہ تھی) چناچہ حضرت ام سلمہ ؓ نے اس کے بارے میں رسول اللہ ﷺ سے فتوی پوچھا (کہ اس کا کیا حکم ہے؟ ) رسول اللہ ﷺ نے فرمایا اسے چاہئے کہ وہ دیکھے کہ اس بیماری کے آنے سے پہلے اسے مہینے میں حیض کا خون کتنے دن رات آتا تھا (جب یہ معلوم ہوجائے تو) ہر مہنے اتنے ہی دنوں کے لئے نماز پڑھنی چھوڑ دے اور جب وہ دن گزر جائیں تو نہالے اور (پاجامہ کے اندر) کپڑے کی لنگوٹی باندھ کر نماز پڑھ لیا کرے۔ (مالک ابوداؤد، دارمی) اور نسائی نے اس روایت کو بالمعنی نقل کیا ہے)۔

تشریح
مستحاضہ کو چاہئے کہ جہاں تک ہو سکے وہ لنگوٹ اس طرح باندھے کہ خون حتی المقدور رک سکے اگر لنگوٹ باندھنے اور احتیاط کے باوجود بھی خون آئے تو اس سے نماز پر کوئی اثر نہیں پڑے گا نماز صحیح ہوجائے گی قضاء ضروری نہیں ہوگی یہ حکم سلسل البول کے مرض کا بھی ہے۔
Top