مشکوٰۃ المصابیح - لباس کا بیان - حدیث نمبر 4406
وعن أبي هريرة قال كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يأتي دار قوم من الأنصار ودونهم دار فشق ذلك عليهم فقالوا يا رسول الله تأتي دار فلان ولا تأتي دارنا . فقال النبي صلى الله عليه وسلم لأن في داركم كلبا . قالوا إن في دارهم سنورا فقال النبي صلى الله عليه وسلم السنور سبع . رواه الدارقطني .
کتے اور بلی کا فرق
اور حضرت ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ انصار میں سے بعض لوگوں کے گھر تشریف لے جایا کرتے تھے، حالانکہ ان کے پڑوس میں اور لوگوں کے بھی گھر تھے (لیکن آپ ﷺ ان کے یہاں نہیں جاتے تھے) ان لوگوں پر یہ بات بڑی گراں گزرتی تھی (کہ ہمارے پڑوس میں دوسرے لوگوں کے گھر تشریف لاتے ہیں لیکن ہمارے یہاں نہیں آتے چناچہ ان لوگوں نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ! آپ ﷺ فلاں کے گھر تو تشریف لاتے ہیں لیکن ہمارے گھر تشریف نہیں لاتے (ہم نے کیا قصور کیا ہے، کہ ہمارا گھر آپ ﷺ کی تشریف آوری کی سعادت سے محروم ہے، نبی کریم ﷺ نے فرمایا میں تمہارے گھر اس لئے نہیں آتا تمہارے گھروں میں کتے پلے ہوئے ہیں انہوں نے عرض کیا کہ ان کے گھروں میں بلی پلی ہوئی ہے (اور جس طرح کتا درندہ ہے اسی طرح بلی بھی درندہ ہے پھر دونوں میں کے درمیان یہ فرق کیسا ہے؟ ) نبی کریم ﷺ نے فرمایا بلی درندہ ہے۔ (دارقطنی )
Top