مشکوٰۃ المصابیح - لباس کا بیان - حدیث نمبر 4399
وعن أبي هريرة أن رسول الله صلى الله عليه وسلم رأى رجلا يتبع حمامة فقال شيطان يتبع شيطانة . رواه أحمد وأبو داود وابن ماجه والبيهقي في شعب الإيمان .
کبوتر بازی حرام ہے
اور حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ ایک دن رسول کریم ﷺ نے ایک شخص کو دیکھا جو کبوتروں کے پیچھے پڑا ہوا تھا یعنی ان کے ساتھ لہو و لعب کرنے اور ان کو اڑانے میں مشغول تھا آپ ﷺ نے فرمایا کہ یہ شیطان ہے اور شیطان کے پیچھے پڑا ہوا ہے۔ (احمد، ابوداؤد، ابن ماجہ، بیہقی، )

تشریح
اس شخص کو شیطان اس لئے فرمایا کہ وہ حق سے بعد اختیار کئے ہوئے تھا اور لایعنی و بےمقصد کام میں مشغول تھا اور ان کبوتروں کو اس بنا پر شیطان فرمایا کہ انہوں نے اس شخص کو بازی اور لہو و لعب میں مشغول کر کے ذکر الہٰی اور دین و دنیا کے دوسرے کاموں سے باز رکھا، اس سے معلوم ہوا کہ کبوتر بازی حرام ہے اور نووی نے لکھا ہے کہ انڈے سے بچے حاصل کرنے کے لئے دل کو بہلانے کی خاطر اور نامہ بری کے مقصد سے کبوتروں کو پالنا بلا کراہت جائز ہے لیکن ان کو اڑانا مکروہ ہے۔
Top