مشکوٰۃ المصابیح - لباس کا بیان - حدیث نمبر 4398
وعن أبي موسى الأشعري أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال من لعب بالنرد فقد عصى الله ورسوله . رواه أحمد وأبو داود . ( حسن )
نرد سے کھیلنا اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول ﷺ کی نا فرمانی کرنا ہے
اور حضرت ابوموسیٰ اشعری ؓ سے روایت ہے کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا جس شخص نے نرد سے کھیلا درحقیقت اس نے اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول ﷺ کی نافرمانی کی۔ (احمد، ابوداؤد)

تشریح
نرد سے کھیلنا اللہ اور رسول ﷺ کی نافرمانی کے مرادف اس لئے ہے کہ یہ کھیل اگر بازی لگا کر کھیلا جائے تو حقیقۃ جوا ہے اور بغیر بازی لگائے کھیلا جائے تب بھی صورۃ جوا ہی ہوگا اور یہ پہلے بھی بیان کیا جا چکا ہے کہ مطلق نرد سے کھیلنا حرام ہے۔
Top