معارف الحدیث - کتاب الاخلاق - حدیث نمبر 263
وعن الحجاح بن حسان قال دخلنا على أنس بن مالك فحدثتني أختي المغيرة قالت وأنت يومئذ غلام ولك قرنان أو قصتان فمسح رأسك وبرك عليك وقال احلقوا هذين أو قصوهما فإن هذا زي اليهود . رواه أبو داود .
سخاوت اور بخل
حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: حرص و بخل اور ایمان کبھی ایک دل میں جمع نہیں ہو سکتے (یعنی بخیلی و کنجوسی اور ایمان کا کوئی جوڑ نہیں)۔ (سنن نسائی)

تشریح
مطلب یہ ہے کہ ایمان کی حقیقت اور بخل کی عادت میں ایسی منافات ہے کہ جس دل کو حقیقی ایمان نصیب ہو گا اس میں بخل نہیں آ سکتا، اور جس میں بخل دیکھا جائے تو سمجھ لیا جائے کہ اس میں ایمان کا نور نہیں ہے۔ ذرا سا غور کرنے سے ہر ایک کی سمجھ میں یہ بات آ سکتی ہے۔ کہ اللہ تعالیٰ کی ذات و صفات پر کامل ایمان و یقین کے بعد دل میں بخل اور کنجوسی جیسی کسی خصلت کے لیے کوئی گنجائش ہی نہیں رہ سکتی۔
Top