مشکوٰۃ المصابیح - لباس کا بیان - حدیث نمبر 4360
وعن ابن عباس قال لعنت الواصلة والمستوصلة والنامصة والمتنمصة والواشمة والمشتوشمة من غير داء . رواه أبو داود .
کسی مرض وعذر کی وجہ سے گودنا اور گدوانا جائز ہے
اور حضرت ابن عباس ؓ نے فرمایا کہ ملانے والی یعنی اپنے بالوں میں انسانی بالوں کا جوڑا لگانے اور لگوانے والی اور بالوں کو چننے والی اور چنوانے والی، نیز بغیر کسی مرض کے گودنے اور گدوانے والی، یہ سب عورتیں ملعون قرار دی گئی ہیں! (ابوداؤد)

تشریح
حدیث میں مذکورہ الفاظ کی وضاحت پہلی فصل میں گزر چکی ہے۔ اس حدیث سے یہ معلوم ہوا کہ اگر گودنے کی کوئی ضرورت اور حاجت ہو تو اس صورت میں گودنا اور گدوانا جائز ہے اگرچہ اس کے نشان باقی رہیں۔
Top