مشکوٰۃ المصابیح - لباس کا بیان - حدیث نمبر 4346
وعن ابن عباس عن النبي صلى الله عليه وسلم قال يكون قوم في آخر الزمان يخضبون بهذا السواد كحواصل الحمام لا يجدون رائحة الجنة . رواه أبو داود والنسائي .
سیاہ خضاب کرنے والے کے بارے میں وعید
اور حضرت ابن عباس ؓ نبی کریم ﷺ سے نقل کرتے ہیں کہ آپ ﷺ نے فرمایا۔ آخر زمانہ میں کچھ لوگ پیدا ہوں گے جو کبوتر کے پوٹے کی مانند اس سیاہی کے ذریعہ خضاب کریں گے، یعنی جو خضاب استعمال کریں گے وہ ایسا ہوگا جیسے بعض کبوتروں کے پوٹے سیاہ ہوتے ہیں۔ ایسے لوگ جنت کی بو بھی نہیں پائیں گے۔ (ابو داؤد، و نسائی )

تشریح
اس سیاہی سے مراد خالص سیاہی ہے اس صورت میں وہ سیاہی مستثنیٰ ہوگی جو مائل بہ سرخی ہو جیسے کتم اور مہندی کے خضاب کا رنگ ہوتا ہے۔ جنت کی بو نہیں پائیں گے۔ یہ دراصل میں سیاہ خضاب کرنے والے کے حق میں زجر و تہدید کو زیادہ شدت کے ساتھ بیان کرنا ہے یا یہ ارشاد گرامی ﷺ اس شخص پر محمول ہے جو سیاہ خضاب کا نہ صرف استعمال کرے بلکہ اس کو جائز بھی سمجھے! بعض خواشی میں یہ لکھا ہے کہ ایسے لوگ اگرچہ جنت میں داخل ہوں گے لیکن اس کی بو یعنی اس کے کیف وسر ور سے محفوظ و بہرہ مند نہیں ہوں گے۔ اور بعض حضرات کے قول کے مطابق اس سے مراد یہ ہے کہ موقف میں جنت سے جو فرحت بخش مہک آئے گی اور جس سے مسلمان محفوظ و مسرور ہوں گے اس سے مذکورہ لوگ محروم رہیں گے۔ بہرحال حدیث سے یہ ثابت ہوا کہ سیاہ خضاب حرام ہے
Top