مشکوٰۃ المصابیح - لباس کا بیان - حدیث نمبر 4309
وعن القاسم بن محمد عن عائشة قالت : ربما مشى النبي صلى الله عليه وسلم في نعل واحدة وفي رواية : أنها مشت بنعل واحدة . رواه الترمذي وقال : هذا أصح
کیا آنحضرت ﷺ ایک پاؤں میں جوتا پہن کر چلتے پھرتے تھے
اور حضرت قاسم بن محمد حضرت عائشہ ؓ سے نقل کرتے ہیں کہ انہوں نے کہا نبی کریم ﷺ بعض وقت ایک پاپوش پہن کر چلتے تھے اور ایک روایت میں یہ الفاظ ہیں کہ حضرت عائشہ ؓ ایک پاپوش پہن کر چلیں ترمذی نے اس روایت کو نقل کیا ہے اور کہا ہے یہ روایت اسناد کے اعتبار سے یا مفہوم و معنی کے اعتبار سے نہایت صحیح ہے

تشریح
جن احادیث میں ایک پاؤں میں جوتا پہن کر چلنے کی ممانعت منقول ہے یہ حدیث ان کے بالکل متضاد ہے چناچہ علماء نے اس حدیث کے صحیح ہونے میں شک و شبہ کا اظہار کیا ہے اور لکھا ہے کہ اگر اس حدیث کو صحیح بھی مان لیا جائے تو اس صورت میں آنحضرت ﷺ کا یہ عمل نادر کے درجہ میں ہوگا اور یہ کہ اس کا تعلق گھر کے اندر سے ہوگا نہ کہ باہر سے یعنی اپ ﷺ گھر کے اندر کسی موقع پر ایک جوتا پہن کر چلے ہوں گے اور وہ بھی کسی ضرورت و مجبوری کی بنا پر، یا بیان جواز کی خاطر تاکہ یہ معلوم ہوجائے کہ ایک پیر میں جوتا پہن کر چلنا بالکل حرام نہیں ہے اس سے معلوم ہوا کہ جو چیز امت کے حق میں مکروہ تنزیہی ہے اس کا شارع (علیہ السلام) کے عمل میں آنا اس چیز کے اصل میں جواز کو ظاہر کرنے کے لئے ہوتا ہے اس اعتبار سے وہ چیز گویا شارع کے حق میں مکروہ ہوتی ہی نہیں بلکہ کسی چیز کے جواز کو بیان کرنا شارع پر واجب ہے اس نکتہ کو صاحب مواہب لدنیہ نے آنحضرت ﷺ کے کھڑے ہو کر پانی پینے کے ضمن میں بیان کیا ہے۔
Top