مشکوٰۃ المصابیح - لباس کا بیان - حدیث نمبر 4303
وعن جابر قال : سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم في غزوة غزاها يقول : استكثروا من النعال فإن الرجل لا يزال راكبا ما انتعل . رواه مسلم
جوتے کی اہمیت
اور حضرت جابر ؓ کہتے ہیں کہ میں نے ایک غزوے کے موقع پر کہ جس میں جنگ ہوئی (یعنی کسی جہاد کے لئے روانگی کے وقت) نبی کریم ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ بہت سی جوتیاں لے لو، کیونکہ آدمی جب تک جوتیاں پہنے ہوئے ہوتا ہے سوار کی مانند رہتا ہے۔ (مسلم)

تشریح
جو شخص جوتا پہنے ہوئے ہوتا ہے وہ یقینا ننگے پیر چلنے والوں کی بہ نسبت زیادہ تیز چلتا ہے اور اس کے پیر بھی تکلیف اور نقصانات سے محفوظ رہتے ہیں اسی حقیقت کو بیان کرنے کے لئے جوتا پہننے والے شخص کو سوار کی مانند کہا گیا ہے، اس ارشاد گرامی میں گویا اس بات کی طرف بھی متوجہ کیا گیا ہے کہ اسباب سفر میں سے وہ چیزیں دوران سفر ضرور ساتھ رکھنی چاہئیں جن کی ضرورت پڑتی ہو۔
Top