مشکوٰۃ المصابیح - لباس کا بیان - حدیث نمبر 4282
وعنه أن رسول الله صلى الله عليه وسلم لبس خاتم فضة في يمينه فيه فص حبشي كان يجعل فصه مما يلي كفه
أنحضرت ﷺ کی انگوٹھی کا نگینہ
اور حضرت انس ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ کی انگوٹھی چاندی کی تھی اور اس کا نگینہ بھی چاندی ہی کا تھا ( بخاری) ٦ اور حضرت انس ؓ ہی سے ( یہ بھی) روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے چاندی کی انگوٹھی اپنے دائیں ہاتھ میں پہنی جس کا نگینہ حبشی تھا نیز آنحضرت ﷺ انگوٹھی کا نگینہ ہتھیلی کی جانب رکھتے یعنی آپ ﷺ اپنی انگوٹھی کو اس طرح پہنتے تھے کہ اس کا نگینہ والا حلقہ ہتیھلی کی طرف رہتا تھا ( بخاری ومسلم)

تشریح
بشی سے مراد عقیق ہے اور عقیق کو حبشہ کی طرف منسوب کر کے حبشی اس لئے کہا گیا ہے کہ عقیق کی کان حبشہ اور یمن میں تھی یا وہ نگینہ عقیق کی بجائے کسی اور قسم کا ہوگا اور وہ قسم حبشہ ہی میں پائی جاتی تھی اس لئے اس کو حبشی کہا گیا یا وہ نگینہ سیاہ رنگ کا تھا جیسا کہ حبشیوں کا رنگ ہوتا ہے اس مناسبت سے اس کو حبشی کہا گیا اور یا یہ کہ اس نگینہ کو کسی حبشی شخص نے بنایا ہوگا اس لئے اس کو حبشی سے تعبیر کیا گیا اس صورت میں دونوں روایتیں تعدد پر محمول ہوں گی یعنی یہ کہا جائے گا کہ آپ ﷺ کی ایک انگوٹھی کا نگینہ چاندی ہی کا تھا اور دوسری انگوٹھی کا نگینہ حبشی یعنی عقیق کا تھا۔
Top