سونے کی انگوٹھی پہننے والے مرد کے بارے میں وعید
اور حضرت عبداللہ بن عباس ؓ کہتے ہیں کہ ایک دن رسول کریم ﷺ نے ایک شخص کے ہاتھ میں سونے کی انگوٹھی دیکھی تو آپ ﷺ نے اس کے ہاتھ سے انگوٹھی کو اتار کر پھینک دیا اور پھر فرمایا کہ کتنے تعجب کی بات ہے کہ تم میں سے کوئی شخص دوزخ کی آگ کے انگارے کو حاصل کرے اور اس کو اپنے ہاتھ میں پہن لے، یعنی جو شخص اپنے ہاتھوں میں سونے کی کوئی چیز پہنے گا اس کا ہاتھ دوزخ کی آگ میں جلایا جائے گا اس صورت میں کسی مرد کا سونے کی انگوٹھی پہننا گویا اپنے ہاتھ میں دوزخ کی آگ کا انگارہ پہننا ہے، پھر جب رسول کریم ﷺ وہاں سے تشریف لے گئے تو اس شخص سے کہا گیا کہ تم اپنی اس انگوٹھی کو اٹھا لو اور اس سے فائدہ اٹھاؤ یعنی چاہے تو اس کو فروخت کر ڈالو اور چاہے کسی عورت کو دے دو لیکن اس شخص نے کہا کہ نہیں اللہ کی قسم میں اس کو کبھی نہیں اٹھاؤں گا جب کہ اس کو رسول کریم ﷺ نے پھینک دیا ہے! (مسلم)
تشریح
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ جو شخص قدرت رکھتا ہو وہ اگر کسی خلاف شرع چیز کو دیکھے تو اس کو اپنے ہاتھ سے بگاڑ دے اور مٹا دے جیسا کہ آنحضرت ﷺ نے فرمایا ہے حدیث (اذا رای احد منکم منکر فلیغیرہ بیدہ) یعنی جب تم میں سے کوئی شخص کسی خلاف شرع چیز کو دیکھے تو وہ اس کو اپنے ہاتھ سے بگاڑ ڈالے۔