مشکوٰۃ المصابیح - لباس کا بیان - حدیث نمبر 4236
وعن أبي موسى الأشعري أن النبي صلى الله عليه وسلم قال : أحل الذهب والحرير للإناث من أمتي وحرم على ذكورها . رواه الترمذي والنسائي وقال الترمذي : هذا صحيح
سونا اور ریشم عورتوں کے لئے حلال اور مردوں کے لئے حرام ہے
اور حضرت ابوموسی اشعری ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا۔ میری امت کی عورتوں کے لئے سونا اور ریشم حلال کیا گیا ہے اور امت کے مردوں پر حرام کیا گیا ہے (ترمذی، نسائی) اور ترمذی نے کہا کہ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔

تشریح
مرد کے لفظ میں بچے (لڑکے) بھی داخل ہیں لیکن بچے چونکہ مکلف نہیں ہیں اس لئے ان کے حق میں ان چیزوں کی حرمت کا تعلق پہنانے والوں سے ہوگا کہ اگر کوئی بچہ ریشم یا سونے، کا زیور پہنے گا تو اس کا گناہ اس کے پہنانے والے پر ہوگا۔ نیز سونے سے مراد سونے کے زیورات ہیں ورنہ سونے چاندی کے برتن کا استعمال جس طرح مردوں کے لئے حرام ہے اسی طرح عورتوں کے لئے بھی حرام ہے، اسی طرح چاندی کے زیورات کا حلال ہونا بھی صرف عورتوں کے ساتھ مخصوص ہے علاوہ اس مقدار کے جو مردوں کے لئے بھی حلال ہے جیسے انگوٹھی وغیرہ۔
Top