مشکوٰۃ المصابیح - لباس کا بیان - حدیث نمبر 4228
وعن سالم عن أبيه عن النبي صلى الله عليه وسلم قال : الإسبال في الإزار والقميص والعمامة من جر منها شيئا خيلاء لم ينظر الله إليه يوم القيامة . رواه أبو داود والنسائي وابن ماجه
اسبال ہر کپڑے میں ممنوع ہے
اور حضرت سالم اپنے والد (یعنی حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے اور وہ نبی کریم ﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپ ﷺ نے فرمایا اسبال یعنی لٹکانا، ازار، کُرتے اور عمامے میں سے ہے جو شخص ان (کپڑوں) سے کچھ لٹکا کر غرور وتکبر سے کھینچے گا تو قیامت کے دن اللہ تعالیٰ اس کی طرف (بنظر کرم) نہیں دیکھے گا )۔ (ابوداؤد، نسائی، ابن ماجہ)

تشریح
اسبال یعنی کپڑے کو شرعی مقدار سے زائد لٹکانے کی جو حرمت و کراہت منقول ہے اس کا تعلق محض ازار یعنی تہبند و پائجامہ ہی سے نہیں ہے جیسا کہ عام طور پر لوگ سمجھتے ہیں بلکہ کرتے اور پگڑی میں کپڑے کا اسراف کرنا اور ان کو شرعی مقدار سے زائد لٹکانا حرام و مکروہ ہے، چناچہ اس مسئلہ کی تفصیلی بحث پہلی فصل میں حضرت ابوہریرہ ؓ کی روایت کے تحت گزر چکی ہے۔
Top