مشکوٰۃ المصابیح - روزہ کو پاک کرنے کا بیان - حدیث نمبر 2076
حدیث نمبر: 1330
حَدَّثَنَا عَبْدُ الْقُدُّوسِ بْنُ مُحَمَّدٍ أَبُو بَكْرٍ الْعَطَّارُ، حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَاصِمٍ، حَدَّثَنَا عِمْرَانُ الْقَطَّانُ، عَنْ أَبِي إِسْحَاق الشَّيْبَانِيِّ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي أَوْفَى، قَالَ:‏‏‏‏ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ إِنَّ اللَّهَ مَعَ الْقَاضِي مَا لَمْ يَجُرْ، ‏‏‏‏‏‏فَإِذَا جَارَ تَخَلَّى عَنْهُ، ‏‏‏‏‏‏وَلَزِمَهُ الشَّيْطَانُ . قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ لَا نَعْرِفُهُ، ‏‏‏‏‏‏إِلَّا مِنْ حَدِيثِ عِمْرَانَ الْقَطَّانِ.
عادل امام
عبداللہ بن ابی اوفی ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ نے فرمایا: اللہ قاضی کے ساتھ ہوتا ہے ١ ؎ جب تک وہ ظلم نہیں کرتا، اور جب وہ ظلم کرتا ہے تو وہ اسے چھوڑ کر الگ ہوجاتا ہے۔ اور اس سے شیطان چمٹ جاتا ہے ۔
امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن غریب ہے، ہم اس کو صرف عمران بن قطان کی روایت سے جانتے ہیں۔
تخریج دارالدعوہ: سنن ابن ماجہ/الأحکام ٢ (٢٣١٢)، (تحفة الأشراف: ٥١٦٧) (حسن )
وضاحت: ١ ؎: یعنی اللہ کی مدد اس کے شامل حال ہوتی ہے۔
قال الشيخ الألباني: حسن، ابن ماجة (2312)
صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 1330
Top