مشکوٰۃ المصابیح - فضائل قرآن کا بیان - حدیث نمبر 2219
وعن الليث بن سعد عن ابن أبي مليكة عن يعلى بن مملك أنه سأل أم سلمة عن قراءة النبي صلى الله عليه و سلم فإذا هي تنعت قراءة مفسرة حرفا حرفا . رواه الترمذي وأبو داود والنسائي
آنحضرت ﷺ کی قرات
حضرت لیث ابن سعد حضرت ابن ابی ملیکہ سے نقل کرتے ہیں اور وہ حضرت یعلیٰ بن مملک کے بارے میں روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے ام المومنین حضرت ام سلمہ ؓ سے نبی کریم ﷺ کی قرأت کے بارے میں پوچھا کہ آپ ﷺ قرآن کریم کس طرح پڑھتے تھے حضرت ام سلمہ ؓ نے آپ ﷺ کی قرأت کو واضح طور پر اور ایک ایک حرف کر کے بیان کیا۔ (ترمذی، ابوداؤد، نسائی)

تشریح
مطلب یہ ہے کہ آنحضرت ﷺ قرآن کریم اس طرح پڑھتے تھے کہ آپ ﷺ کی قرأت کے حروف کو اگر کوئی شمار کرنا چاہتا تو یہ ممکن تھا گویا آپ ﷺ خوب ترتیل سے تجوید کے طور پر پڑھتے تھے۔ علامہ طیبی فرماتے ہیں کہ حضرت ام سلمہ ؓ کے بارے میں منقول الفاظ دونوں احتمال رکھتے ہیں یا تو انہوں نے آنحضرت ﷺ کی قرأت کی کیفیت کو الفاظ میں بیان کی یا یہ کہ انہوں نے قرآن کریم اسی طرح پڑھ کر سنایا جس طرح کہ آپ ﷺ پڑھا کرتے تھے۔ حضرت ابن عباس ؓ کے بارے میں منقول ہے کہ وہ فرمایا کرتے تھے بغیر ترتیل کے سارے قرآن کو پڑھنے کی بہ نسبت صرف ایک سورت ترتیل کے ساتھ پڑھنا میرے نزدیک محبوب و پسندیدہ ہے۔
Top