مشکوٰۃ المصابیح - فضائل قرآن کا بیان - حدیث نمبر 2179
وعن عثمان بن عفان رضي الله عنه قال : من قرأ آخر آل عمران في ليلة كتب له قيام ليلة . رواه الدارمي
آل عمران کی آخری آیتوں کی فضیلت وبرکت
حضرت عثمان بن عفان ؓ فرماتے ہیں کہ جو شخص رات میں آل عمران کا آخری حصہ پڑھے تو اس کے لئے قیام لیل (یعنی شب بیداری) کا ثواب لکھا جاتا ہے۔

تشریح
آل عمران کے آخری حصہ سے (اِنَّ فِيْ خَلْقِ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ وَاخْتِلَافِ الَّيْلِ وَالنَّھَارِ لَاٰيٰتٍ لِّاُولِي الْاَلْبَابِ ) 3۔ آل عمران 190) سے آخر سورت تک کی آیتیں مراد ہیں۔ رات کا مطلب رات کا ابتدائی حصہ بھی ہوسکتا ہے اور آخری حصہ بھی یعنی چاہئے تو ابتداء شب میں ہی آیتیں پڑھے چاہے شب کے آخری حصہ میں آنحضرت ﷺ کے بارے میں منقول ہے کہ آپ ﷺ جب نماز تہجد کے لئے اٹھتے تو اس وضو وغیرہ سے پہلے یہ آیتیں پڑھا کرتے تھے۔
Top