مشکوٰۃ المصابیح - فضائل قرآن کا بیان - حدیث نمبر 2176
وعن ابن عمر رضي الله عنهما قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : إن هذه القلوب تصدأ كما يصدأ الحديد إذا أصابه الماء . قيل يا رسول الله وما جلاؤها ؟ قال : كثرة ذكر الموت وتلاوة القرآن . روى البيهقي الأحاديث الأربعة في شعب الإيمان
موت کی یاد اور قرآن کی تلاوت دل کی جلا کا باعث ہے
حضرت ابن عمر ؓ راوی ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا یاد رکھو یہ دل زنگ پکڑتے ہیں جیسا کہ پانی پہنچنے سے لوہا زنگ پکڑتا ہے۔ عرض کیا گیا کہ یا رسول اللہ! اس کی جلا کا کیا ذریعہ ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا موت کو زیادہ یاد کرنا اور قرآن کی تلاوت (یہ چاروں روایتیں بیہقی نے شعب الایمان میں نقل کی ہیں)

تشریح
مطلب یہ ہے کہ گناہ و مصیبت کے صدور اور نیکیوں میں غفلت کی وجہ سے دل زنگ آلود ہوجاتا ہے لہٰذا دل کے جلا کا ذریعہ بتایا گیا ہے کہ موت کو کثرت سے یاد کرنے اور قرآن کریم کی تلاوت میں مشغول رہنے سے دل کو جلا یعنی صفائی حاصل ہوجاتی ہے۔
Top