مشکوٰۃ المصابیح - فضائل قرآن کا بیان - حدیث نمبر 2137
وعن أبي الدرداء قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : أيعجز أحدكم أن يقرأ في ليلة ثلث القرآن ؟ قالوا : وكيف يقرأ ثلث القرآن ؟ قال : قل هو الله أحد يعدل ثلث القرآن . رواه مسلم
قل ہو اللہ کی فضیلت
حضرت ابودرداء ؓ راوی ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا کیا تم میں سے کوئی شخص ایک رات میں تہائی قرآن پڑھنے سے عاجز ہے۔ صحابہ نے عرض کیا کہ تہائی قرآن کیسے پڑھا جائے؟ آپ ﷺ نے فرمایا آیت (قل ھو اللہ احد) تہائی قرآن کے برابر ہے۔ (جس شخص نے رات میں یہ سورت پڑھ لی گویا اس نے تہائی قرآن پڑھ لیا) (مسلم) امام بخاری نے اس روایت کو ابوسعید ؓ سے نقل کیا ہے۔

تشریح
قرآن کریم میں بنیادی طور پر تین قسم کے مضمون مذکور ہیں (١) قصص۔ (٢) احکام (٣) تو حید، چونکہ سورت آیت (قل ھو اللہ احد) میں باری تعالیٰ کی توحید نہایت اونچے اور بلیغ انداز میں بیان ہے یا یوں کہئے کہ پورے قرآن مجید میں توحید کے بارے میں جو کچھ بیان کیا گیا ہے سورت آیت (قل ھو اللہ احد) اس کا خلاصہ اور حاصل ہے اس لئے سورت قل ہو اللہ پڑھنا تہائی قرآن پڑھنے کے برابر ہے۔ اور بعض حضرات فرماتے ہیں کہ اس ارشاد گرامی کا حاصل یہ ہے کہ آیت (قل ہو اللہ احد) کا ثواب تہائی قرآن کے اصل ثواب کے بقدر مضاعف کیا جاتا ہے (یعنی بڑھایا جاتا ہے) اس طرح ان دونوں اقوال میں ایک لطیف فرق پیدا ہوگیا ہے پہلے قول اور پہلی وضاحت کا مطلب تو یہ ہوا کہ اگر کوئی شخص سورت قل ھو اللہ تین مرتبہ پڑھے تو یہ لازم نہیں آتا کہ اسے پورے قرآن کا ثواب ملے جب کہ دوسرے قول کے مطابق قل ہو اللہ تین مرتبہ پڑھنے سے ایک پورے قرآن کا اصل ثواب حاصل ہوجاتا ہے۔
Top