مشکوٰۃ المصابیح - فضائل قرآن کا بیان - حدیث نمبر 2135
وعن أبي مسعود قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : الآيتان من آخر سورة البقرة من قرأ بهما في ليلة كفتاه
سورت فاتحہ اور سورت بقرہ کی آخری آیتوں کی فضیلت
حضرت ابومسعود ؓ راوی ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا جو شخص رات میں سورت بقرہ کی آخری دو آیتیں یعنی (اٰمَنَ الرَّسُوْلُ بِمَا اُنْزِلَ اِلَيْهِ مِنْ رَّبِّه وَالْمُؤْمِنُوْنَ كُلٌّ اٰمَنَ بِاللّٰهِ وَمَلٰ ى ِكَتِه وَكُتُبِه وَرُسُلِه لَا نُفَرِّقُ بَيْنَ اَحَدٍ مِّنْ رُّسُلِه وَقَالُوْا سَمِعْنَا وَاَطَعْنَا ڭ غُفْرَانَكَ رَبَّنَا وَاِلَيْكَ الْمَصِيْرُ ٢٨٥ لَا يُكَلِّفُ اللّٰهُ نَفْسًا اِلَّا وُسْعَهَا لَهَا مَا كَسَبَتْ وَعَلَيْهَا مَا اكْتَسَبَتْ رَبَّنَا لَا تُؤَاخِذْنَا اِنْ نَّسِيْنَا اَوْ اَخْطَاْنَا رَبَّنَا وَلَا تَحْمِلْ عَلَيْنَا اِصْرًا كَمَا حَمَلْتَه عَلَي الَّذِيْنَ مِنْ قَبْلِنَا رَبَّنَا وَلَا تُحَمِّلْنَا مَا لَا طَاقَةَ لَنَا بِه وَاعْفُ عَنَّا وَاغْفِرْ لَنَا وَارْحَمْنَا اَنْتَ مَوْلٰىنَا فَانْ صُرْنَا عَلَي الْقَوْمِ الْكٰفِرِيْنَ ٢٨٦) 2۔ البقرۃ 285۔ 286) سے آخر تک پڑھتا ہے تو اس کے لئے وہ کافی ہیں۔ (بخاری ومسلم)

تشریح
کافی ہیں کا مطلب یہ ہے کہ وہ رات میں ان آیتوں کے پڑھنے کی وجہ سے انسان و جنات کے شرارت و ایذاء سے محفوظ رہتا ہے گویا یہ آیتیں اس کے لئے دافع شر و بلا ہوجاتی ہیں یا یہ مطلب ہے کہ یہ دو آیتیں اس کے حق میں قیام لیل و عبادت و ذکر کے لئے شب بیدار کا قائم مقام بن جاتی ہیں۔
Top