مشکوٰۃ المصابیح - فرائض کا بیان - حدیث نمبر 3100
عن عبد الله بن عمر : أن رسول الله صلى الله عليه و سلم قال : ما كان من ميراث قسم في الجاهلية فهو على قسمة الجاهلية وما كان من ميراث أدركه الإسلام فهو على قسمة الإسلام . رواه ابن ماجه
اسلام لانے سے پہلے جو میراث تقسیم ہوچکی ہے اسلام لانے کے بعد اس میں کوئی ترمیم نہیں ہوگی
حضرت عبداللہ بن عمر کہتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا جو میراث زمانہ جاہلیت میں تقسیم ہوچکی ہے وہ زمانہ جاہلیت ہی کی تقسیم کے مطابق رہے گی اور جس میراث نے اسلام کا زمانہ پایا وہ اسلام ہی کے مطابق تقسیم ہوگی ( ابن ماجہ)

تشریح
اس ارشاد کا مطلب یہ ہے کہ جو میراث زمانہ جاہلیت میں تقسیم ہوچکی ہے اب اس میں کوئی ترمیم نہیں ہوگی جس کو جتنا مل چکا ہے وہ اتنے ہی کا مالک رہے گا اگر اس زمانہ میں کسی کے پاس زیادہ چلا گیا ہے تو اب اس کی واپسی ضروری نہیں ہے اور اگر کسی کو کم حصہ ملا ہے تو اسے باقی کے مطابق کا حق پہنچتا ہے ہاں اسلام لانے کے بعد جو بھی میراث تقسیم ہوگی اسلامی احکام و قواعد کے مطابق ہی تقسیم ہوگی۔
Top