مشکوٰۃ المصابیح - فرائض کا بیان - حدیث نمبر 3082
وعن بريدة : أن النبي صلى الله عليه و سلم جعل للجدة السدس إذا لم تكن دونها أم . رواه أبو داود
جدہ کا چھٹا حصہ ہے
اور حضرت بریدہ راوی ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے جدہ کا چھٹا حصہ مقرر کیا ہے جب کہ ماں اسے محجوب نہ کر دے ( ابوداؤد)

تشریح
مطلب یہ ہے کہ اگر میت کی ماں زندہ ہوگی تو اس کی وجہ سے میت کی جدہ محروم ہوجائے گی ہاں اگر میت کی ماں زندہ نہ ہوگی تو اس کے ترکہ میں سے جدہ کو چھٹا حصہ ملے گا۔ یہاں جدہ کے عام معنی یعنی دادی اور نانی دونوں مراد ہیں۔
Top