مشکوٰۃ المصابیح - عیدین کا بیان - حدیث نمبر 1401
وعَنِ ابْنِ عُمَرَص قَالَ کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وسلم وَاَبُوْ بَکْرٍص وَعُمَرُص ےُصَلُّوْنَ الْعِےْدَےْنِ قَبْلَ الْخُطْبَۃِ۔(صحیح البخاری و صحیح مسلم)&&
عیدین کا خطبہ نماز کے بعد پڑھنا چاہیے
اور حضرت ابن عمر ؓ کہتے ہیں کہ سرتاج دو عالم ﷺ حضرت ابوبکر اور عمر ؓ عید کی نماز خطبہ سے پھلے پڑھتے تھے۔

تشریح
ابن منذر کا قول ہے کہ فقہا کا اس بات پر اتفاق ہے کہ عید و بقر عید کا خطبہ نماز کے بعد پڑھنا چاہیے۔ نماز سے پہلے خطبہ پڑھنا جائز نہیں ہے لیکن اگر کسی آدمی نے نماز سے پہلے ہی خطبہ پڑھ لیا تو تمام علماء کے نزدیک نماز جائز ہوجائے گی منقول ہے کہ مروان ابن حکم جب مدینہ کا حاکم ہوا اور اس نے خطبہ نماز سے پہلے پڑھا تو اس کے اس فعل کو صحابہ کرام نے بہت برا جانا۔
Top