مشکوٰۃ المصابیح - علم کا بیان - حدیث نمبر 265
وَعَنِ ابْنِ مَسْعُودِ قَالَ قَالَ لِیْ رَسُوْلُ اﷲِ صلی اللہ علیہ وسلم تَعَلَّمُوْا الْعِلْمَ وَعَلِّمُوْہُ النَّاسَ تَعَّلَمُوْالْفَرَائِضَ وَعَلِّمُوْھَا النَّاسَ تَعَلَّمُوْا الْقُرْاٰنَ وَعَلِّمُوْہُ النَّاسَ فَاَنِّی امْرُءٌ مَقْبُوْضٌ وَالْعِلْمُ سَیُقْبَضُ وَتَظْھَرُ الْفِتَنُ حَتّٰی یَخْتَلِفَ اِثْنَانِ فِی فَرِیْضَۃِ لَّا یَجِدَانِ اَحَدً یَّفْصِلُ بَیْنَھُمَا۔ (رواہ الدارمی والدار قطنی)
علم اور اس کی فضیلت کا بیان
اور حضرت عبداللہ ابن مسعود ؓ راوی ہیں کہ سرکار دو عالم ﷺ نے مجھ سے فرمایا۔ علم کو سیکھو اور سکھلاؤ، علم فرائض (یا فرض احکام) کو سیکھو اور لوگوں کو بھی سکھلاؤ (اسی طرح) قرآن کو سیکھو اور لوگوں کو بھی سکھلاؤ۔ اس لئے کہ بیشک میں ایک آدمی ہوں جو اٹھایا جاؤں گا اور علم بھی اٹھا لیا جائے گا اور فتنے ظاہر ہوں گے یہاں تک کہ دو آدمی ایک فرض چیز میں اختلاف کریں گے اور کسی کو ایسا نہ پائیں گے جو ان دونوں کے درمیان فیصلہ کرے (یعنی علم کے کم ہوجانے اور فتنوں کے بڑھ جانے) سے یہ حال ہوجائے گا۔ (دارمی، دار قطنی)
Top