مشکوٰۃ المصابیح - علم کا بیان - حدیث نمبر 249
وَعَنْ عَوْنِ قَالَ قَالَ عَبْدُاﷲِ ابْنُ مَسْعُوْدِ مَنْھُو مَانِ لَا یَشْبَعَانِ صَاحِبُ الْعِلْمِ وَ صَاحِبُ الدُّنْیَا وَلَا یَسْتَوِیَانِ اَمَّا صَاحِبُ الْعِلْمِ فَیَزْ دَادُ رِضَیً لِلرَّحْمٰنِ وَاَمَّا صَاحِبُ الدُّنْیَا فَیَتَمَارَی فِی الطُّغْیَانِ ثُمَّ قَرَأَ عَبْدُاﷲِ کَلَّا اِنَّ الْاِنْسَانَ لَیُطْغَی اَنْ رَّاَہُ اسْتَغْنٰی قَالَ وَقَالَ الْاٰخِرُاِنَّمَا یَخْشَی اﷲَ مِنْ عِبَادِہِ الْعُلَمََأُ۔ (رواہ الدارمی)
علم اور اس کی فضیلت کا بیان
اور حضرت عون ؓ راوی ہیں کہ حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ نے فرمایا۔ دو حریص ہیں جن کا پیٹ کبھی نہیں بھرتا، ایک عالم اور دوسرا دنیا دار لیکن یہ ( درجہ میں) برابر نہیں ہیں کیونکہ عالم تو اللہ کی خوشنودی و رضا مندی کو زیادہ کرتا ہے اور دنیا دار سرکشی میں زیادتی کرتا ہے۔ پھر حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ نے دنیا دار کے حق میں ( دلیل کے طور پر) یہ آیت پڑھی۔ (آیت کا ترجمہ) خبردار! انسان البتہ سرکشی کرتا ہے جب کہ وہ اپنے آپ کو (کثرت مال کی بنا پر لوگوں سے) غنی دیکھتا ہے حضرت عون ؓ فرماتے ہیں کہ عبداللہ بن مسعود ؓ نے دوسرے یعنی عالم کے حق میں یہ آیت پڑھی۔ (آیت کا ترجمہ) اللہ کے بندوں میں عالم اللہ سے ڈرتے ہیں۔ (درامی)
Top