مشکوٰۃ المصابیح - علم کا بیان - حدیث نمبر 233
وَعَنْ اَبِی الدَّرْدَاءِ قَالَ کُنَّا مَعَ رَسُوْلِ اﷲِ صلی اللہ علیہ وسلم فَشَخَصَ بِبَصَرِہٖ اِلَی السَّمَآءِ ثُمَّ قَالَ ھٰذَا أَوَانٌ یُخْتَلَسُ فِیْہِ الْعِلْمُ مِنَ النَّاسِ حَتّٰی لَا یَقْدِرُوْا مِنْہ، عَلَی شَیْئِ۔ (رواہ الجامع ترمذی)
علم اور اس کی فضیلت کا بیان
اور حضرت ابودردا ؓ فرماتے ہیں کہ (ایک دن) ہم سرکار دو عالم ﷺ کے ہمراہ تھے کہ آپ ﷺ نے اپنی نظر آسمان کی طرف اٹھائی اور فرمایا۔ یہ وقت ہے کہ علم آدمیوں میں سے جاتا رہے گا، یہاں تک کہ وہ علم کے ذریعہ کسی چیز پر قدرت نہ رکھیں گے۔ ( جامع ترمذی )

تشریح
یہاں علم سے مراد وحی ہے اور اشارہ ہے اپنی وفات کی طرف یعنی آپ ﷺ نے آسمان کی طرف نظر اٹھائی گویا آپ ﷺ وحی کے منتظر تھے۔ چناچہ بارگاہ الوہیت سے وحی نازل ہوئی اور خبر دے دی گئی کہ اب آپ ﷺ کی اجل آگئی ہے اور آپ ﷺ اس دنیا سے رخصت ہو کر واصل بحق ہونے والے ہیں اس لئے آپ ﷺ نے فرمایا کہ وقت آگیا ہے کہ اس دنیا سے وحی منقطع ہوجائے گی۔
Top