مشکوٰۃ المصابیح - علم کا بیان - حدیث نمبر 216
وَعَنْ اَبِی سَعِیْدِ الْخُدْرِیِّ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اﷲِ صلی اللہ علیہ وسلم لَنْ یَّشْبَعَ الْمُؤْمِنُ مِنْ خَیْرِ یَّسْمَعَہُ حَتّٰی یَکُوْنَ مُنْتَھَاہُ الْجَنَّۃَ۔ (رواہ الجامع ترمذی)
علم اور اس کی فضیلت کا بیان
اور حضرت ابوسعید خدری ؓ راوی ہیں کہ سرکار دو عالم ﷺ نے فرمایا۔ مومن بھلائی (یعنی علم) سے سیر نہیں ہوتا وہ اس کو سنتا (یعنی حاصل کرتا) ہے یہاں تک کہ اس کی انتہا جنت ہوتی ہے۔ (جامع ترمذی )

تشریح
طلب علم، ایمان کا خاصہ ہے چونکہ ایمان نور ہی نور ہے اس لئے وہ علم کو جو نور الہٰی ہے پوری طرح سے اپنے اندر جذب کرلینا چاہتا ہے۔ اسی لئے فرمایا جا رہا ہے کہ جب انسان کا قلب و دماغ ایمان کی روشنی سے منوّر ہوجاتا ہے تو وہ علم و معرفت کے نور سے انسانی معراج کی انتہائی بلندیوں تک پہنچ جانا چاہتا ہے، یہی وجہ ہے کہ مومن کا پیٹ علم سے کبھی نہیں بھرتا وہ جوں جوں علم کی بلندیوں پر پہنچتا رہتا ہے اس کی خواہش و تمنا یہی رہتی ہے کہ وہ اس منزل کی آخری حدود تک پہنچ جائے اگرچہ علم کا میدان چونکہ اتنا وسیع ہے کہ اگر انسان اپنی بڑی سے بڑی زندگی کے ساتھ بھی ایک لمحہ گزارے بغیر اس میں دوڑتا رہے تو وہ اس کی انتہائی حدود کو نہیں پہنچ سکتا، مگر اس کے باوجود مومن تمام عمر علم کی تلاش میں رہتا ہے اور وہ عمر کے آخری حصے تک علم کے دامن کو چھوڑنا نہیں چاہتا یہاں تک کہ اس کی زندگی اپنے مقررہ وقت پر آکر ختم ہوجاتی ہے اور وہ علم اس صادق طلب اور سچی دھن کے عوض جس میں وہ زندگی بھر مصروف رہا جنت کی ابدی سعادتوں سے نوازا جاتا ہے۔ در حقیقت اس حدیث میں طالب علم اور اہل علم کے لئے بڑی عظیم خوشخبری ہے کہ یہ لوگ اس دنیا سے ایمان کے ساتھ رخصت ہوتے ہیں اور رضائے مولیٰ سے ان کا دامن پر ہوتا ہے یہی وجہ ہے کہ اکثر اہل اللہ اپنی زندگی کے آخری لمحہ تک حصول علم میں منہمک رہے ہیں باوجودیکہ ان کی علمی فضیلت و عظمت انتہائی درجہ کی ہوتی تھی مگر وہ اس سعادت کے حصول کی خاطر طلب علم میں ہمیشہ مشغول رہتے تھے۔ اس سلسلہ میں اتنی بات بھی ذہن میں رکھ لینی چاہئے کہ علم کا دائرہ بہت وسیع ہے اور یہ اپنے بہت سے گوشوں پر حاوی ہے اس لئے وہ حضرات جو تصنیف و تالیف اور تعلیم و تعلّم میں مشغول رہتے ہیں وہ بھی دراصل طالب علم میں ہی مشغول ہوتے ہیں اس لئے ان کو بھی طلب علم اور تکمیل علم کا ثواب ملتا ہے اور وہ اسی زمرہ میں شمار کئے جاتے ہیں۔
Top