مشکوٰۃ المصابیح - علم کا بیان - حدیث نمبر 213
وَعَنْ اَبِیْ ھُرَیْرَۃَ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اﷲِ صلی اللہ علیہ وسلم خَصْلَتَانِ لَا تَجْتَمِعَانِ فِی مُنَافِقِ حُسْنُ سَمْتِ وَلَا فِقْہٌ فِی الدِّیْنِ۔ (رواہ الجامع ترمذی)
علم اور اس کی فضیلت کا بیان
اور حضرت ابوہریرہ ؓ راوی ہیں کہ سرکار دو عالم ﷺ نے فرمایا۔ دو خصلتیں ایسی ہیں جو منافق میں جمع نہیں ہوتیں۔ ایک تو خلق نیک دوسری دینی سمجھ۔ (جامع ترمذی)

تشریح
اس حدیث میں اس بات کی رغبت دلائی جا رہی ہے کہ یہ دو وصف چونکہ ایسے ہیں جو مخلص مومن ہی کا حصہ ہیں اس لئے ہر مسلمان کو چاہئے کہ وہ دونوں خصلتوں کو اپنے اندر پیدا کرلے یعنی نیک عادتیں، اچھے اخلاق اور بہترین اوصاف کے جوہر اپنے اندر سموئے اور علم حاصل کر کے دینی سمجھ پیدا کرے۔ علامہ تور بشتی (رح) فرماتے ہیں کہ تفقہ فی الدّین یعنی دینی سمجھ کی حقیقت یہ ہے کہ دل میں دین کی معرفت جاگزیں ہو پھر زبان سے اس کا اظہار ہو اور اس کے مطابق عمل کرے جس کے سبب سے خوفِ اللہ اور تقویٰ حاصل ہو۔
Top