مشکوٰۃ المصابیح - علم کا بیان - حدیث نمبر 201
وعَنْ عَبْدِاللّٰہِ بْنِ عَمْرٍورَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وسلم اِنَّ اللّٰہَ لَا ےَقْبِضُ الْعِلْمَ انْتِزَاعًا ےَنْتَزِعُہُ مِنَ الْعِبَادِ وَلٰکِنْ ےَّقْبِضُ الْعِلْمَ بِقَبْضِ الْعُلَمَآءِ حَتّٰی اِذَا لَمْ ےَبْقَ عَالِمًا اتَّخَذَالنَّاسُ رُءُ ْوسًا جُھَّالاً فَسُئِلُوْا فَأَفْتَوْا بِغَےْرِ عِلْمٍ فَضَلُّوْا وَاَضَلُّوْا۔ (صحیح البخاری و صحیح مسلم)
علم اور اس کی فضیلت کا بیان
اور حضرت عبداللہ ابن عمرو ؓ راوی ہیں کہ سرکار دو عالم ﷺ نے ارشاد فرمایا۔ اللہ تعالیٰ علم کو (آخری زمانہ میں) اس طرح نہیں اٹھالے گا کہ لوگوں (کے دل و دماغ) سے اسے نکال لے بلکہ علم کو اس طرح اٹھاے گا کہ علماء کو (اس دنیا سے) اٹھالے گا یہاں تک کہ جب کوئی عالم باقی نہیں رہے گا تو لوگ جاہلوں کو پیشوا بنالیں گے ان سے مسئلے پوچھے جائیں گے اور وہ بغیر علم کے فتویٰ دیں گے لہٰذا وہ خود بھی گمراہ ہوں گے اور لوگوں کو بھی گمراہ کریں گے۔ (صحیح البخاری و صحیح مسلم)
Top