مشکوٰۃ المصابیح - طب کا بیان - حدیث نمبر 4461
وعن علي قال بينا رسول الله صلى الله عليه وسلم ذات ليلة يصلي فوضع يده على الأرض فلدغته عقرب فناولها رسول الله صلى الله عليه وسلم بنعله فقتلها فلما انصرف قال لعن الله العقرب ما تدع مصليا ولا غيره أو نبيا وغيره ثم دعا بملح وماء فجعله في إناء ثم جعل يصبه على إصبعه حيث لدغته ويمسحها ويعوذها بالمعوذتين . رواهما البيهقي في شعب الإيمان .
بچھو کے کاٹے کا علاج
اور حضرت علی ؓ کہتے ہیں کہ ایک روز رات میں رسول کریم ﷺ نے نماز پڑھتے ہوئے اپنا ہاتھ زمین پر رکھا تھا کہ اس (ہاتھ) کی انگلی میں بچھو نے کاٹ لیا، آپ ﷺ نے اپنی پاپوش مبارک کے ذریعہ اس بچھو کو مار ڈالا اور جب نماز سے فارغ ہوئے تو فرمایا کہ بچھو پر اللہ کی لعنت ہو، نہ نمازی کو چھوڑتا ہے نہ غیر نمازی کو یا یہ فرمایا کہ نبی کو چھوڑتا ہے نہ غیر نبی کو اس کے بعد آپ ﷺ نے نمک اور پانی منگوایا اور دونوں کو ایک برتن میں گھول دیا اور پھر آپ ﷺ اس چیز کو (جو برتن میں تھی یعنی پانی اور نمک) کو انگلی کے اس حصے پر ڈالتے جاتے تھے جہاں بچھو نے کاٹا تھا اور انگلی کو ملتے جاتے تھے، نیز قل اعوذ برب الفلق اور قل اعوذ برب الناس پڑھتے جاتے تھے، ان دونوں روایتوں کو بیہقی نے شعب الایمان میں نقل کیا ہے۔
Top