مشکوٰۃ المصابیح - شکار کا بیان - حدیث نمبر 4054
وعن أسماء بنت أبي بكر أنها حملت بعبد الله بن الزبير بمكة قالت : فولدت بقباء ثم أتيت به رسول الله صلى الله عليه و سلم فوضعته في حجره ثم دعا بتمرة فمضغها ثم تفل في فيه ثم حنكه ثم دعا له وبرك عليه فكان أول مولود ولد في الإسلام
تحنیک ایک مسنون عمل ہے
حضرت اسماء بنت ابی بکر ؓ سے روایت ہے کہ مکہ میں عبداللہ ابن زبیر ؓ ان کے پیٹ میں آئے، حضرت اسماء ؓ کہتی ہیں کہ قباء کے مقام پر میرے ولادت ہوئی تو میں ان ( عبداللہ) کو لے کر رسول کریم ﷺ کی خدمت میں آئی اور ان کو آنحضرت ﷺ کی گود میں دے دیا آنحضرت ﷺ نے کھجور منگائی اور اس کو چبایا، پھر اپنا آب دہن ان کے منہ میں ڈالا یعنی آپ ﷺ نے، اس کھجور کو جو آپ ﷺ کے لعاب مبارک کے ساتھ مخلوط ہوگئی تھی، عبداللہ کے منہ میں رکھا اور پھر وہ کھجور ان کے تالو میں لگائی، اس کے بعد آپ ﷺ نے ان کے لئے دعا کی اور برکت چاہی ( یعنی یوں فرمایا کہ اللہ تعالیٰ اس پر برکت نازل فرمائے) چناچہ عبداللہ بن زبیر ؓ پہلے شخص تھے، جو اسلام ( کے عہد) میں پیدا ہوئے۔ ( بخاری ومسلم )

تشریح
قبا مدینہ شہر سے جنوب مغربی سمت تقریبا ڈیڑھ میل کے فاصلے پر ایک آبادی ہے۔ مکہ سے مدینہ کے لئے سفر ہجرت میں آنحضرت ﷺ کی یہ آخری منزل تھی، جہاں آپ ﷺ مدینہ میں داخل ہونے سے پہلے اترے اور تین دن یا چار دن قیام فرمایا جس جگہ آپ ﷺ نے قیام فرمایا تھا اس جگہ آپ ﷺ نے ایک مسجد کی بنیاد رکھی، جس کو مسجد قبا کہتے ہیں، قبا اگرچہ مدینہ منورہ سے باہر ہے، لیکن اس کا تعلق ایک طرح سے ایسا ہی ہے جیسا کہ محلہ کا ہوتا ہے۔ اس جگہ بڑی شادابی ہے۔ اور مختلف پھلوں اور میووں کے باغات ہیں، اسی قبا میں بئراریس نامی کنواں ہے، جہاں آپ ﷺ نے چند صحابہ کو جنت کی بشارت دی تھی اور جس میں حضرت عثمان ؓ کے عہد میں آنحضرت ﷺ کی وہ انگوٹھی گرگئی تھی، جس سے آنحضرت ﷺ اور آپ ﷺ کے بعد خلفائے راشدین مہر لگایا کرتے تھے، اس کنویں کا پانی بہت کھارا تھا کہتے ہیں کہ آنحضرت ﷺ نے اپنا لعب دہن شامل فرمایا جب سے اس کا پانی میٹھا ہے، مگر اب یہ کنواں خشک ہوگیا ہے۔ عبداللہ بن زبیر ؓ پہلے شخص تھے الخ کا مطلب یہ ہے کہ ہجرت کے بعد مہاجرین میں جو سب سے پہلا بچہ پیدا ہوا وہ عبداللہ بن زبیر ؓ تھے، مہاجرین کی قید اس لئے لگائی گئی کہ ہجرت کے بعد حضرت عبداللہ بن زبیر ؓ کی پیدائش سے بھی پہلے مدینہ میں مسلمانوں کے یہاں سب سے پہلا پیدا ہونے والا بچہ نعمان بن بشیر انصاری ؓ تھے۔
Top