مشکوٰۃ المصابیح - شکار کا بیان - حدیث نمبر 4047
وعن ابن عباس قال : نهى رسول الله صلى الله عليه و سلم عن قتل أربع من الدواب : النملة والنحلة والهدهد والصرد . رواه أبو داود والدارمي
وہ چار جانور جن کا مارنا ممنوع ہے
اور حضرت ابن عباس ؓ کہتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے ( ان) چار جانوروں کو مارنے سے منع فرمایا ہے چیونٹی، شہد کی مکھی، ہدہد اور کلچڑی۔ ( ابوداؤد، دارمی )

تشریح
چیونٹی کو مارنے سے منع کرنے کی مراد یہ ہے کہ اس کو اس وقت تک نہ مارا جائے جب تک کہ وہ نا کاٹے، اگر وہ کاٹے تو پھڑ اس کو مارنا جائز ہوگا۔ بعض حضرات یہ کہتے ہیں کہ جس چیونٹی کو مارنے سے منع فرمایا گیا ہے اس سے وہ بڑی چیونٹی مراد ہے جس کے پیر لمبے لمبے ہوتے ہیں اور اس کو مارنا ممنوع اس لئے ہے کہ اس کے کاٹنے سے ضرر نہیں پہنچتا۔ شہد کی مکھی کو مارنا اس لئے ممنوع ہے کہ اس سے انسان کو بہت زیادہ فوائد پہنچتے ہیں بایں طور کہ شہد اور موم اسی کے ذریعہ حاصل ہوتا ہے۔ ہدہد ایک پرندہ ہے جس کو کھٹ بڑھئی کہتے ہیں، صرد بھی ایک پرندہ ہے جو بڑے سر، بڑی چونچ اور بڑے بڑے پر والا ہوتا ہے، وہ آدھا سیاہ ہوتا ہے اور آدھا سفید اور بعض حضرات کہتے ہیں کہ وہ شکاری پرندہ ہوتا ہے جو چڑیوں کا شکار کرتا ہے، ان دونوں پرندوں کو مارنے سے اس لئے منع فرمایا گیا ہے کہ ان کا گوشت کھانا حرام ہے اور جو جانور و پرندہ کھایا نہ جاتا ہو اس کو مارنا ممنوع قرار دیا گیا ہے اور بعض حضرات کہتے ہیں کہ ہدہد میں بدبو ہوتی ہے اس لئے وہ جلالہ کے حکم میں ہوگا۔ اہل عرب ہدہد اور صرد کے آوازوں کو منحوس اور بدفالی سمجھتے تھے، اس لئے بھی آنحضرت ﷺ نے ان کو مارنے سے منع فرمایا کہ لوگوں کے دلوں سے ان کی نحوست کا اعتماد نکل جائے۔
Top