مشکوٰۃ المصابیح - شکار کا بیان - حدیث نمبر 4043
وعن العباس رضي الله عنه قال : يا رسول الله إنا نريد أن نكنس زمزم وإن فيها من هذه الجنان يعني الحيات الصغار فأمر رسول الله صلى الله عليه و سلم بقتلهن . رواه أبو داود
انتقام کے خوف سے سانپ کو نہ مارنے والے کے بارے میں وعید
اور حضرت عباس ؓ سے روایت ہے انہوں نے ( ایک دن) عرض کیا کہ یا رسول اللہ! ہم زمزم کے کنوئیں کی صفائی کرنا چاہتے ہیں لیکن اس میں سانپ یعنی چھوٹے سانپ ہیں؟ چناچہ رسول کریم ﷺ نے ان سانپوں کو مار ڈالنے کا حکم دے دیا۔ ( ابوداؤد)

تشریح
اس حدیث سے یہ ثابت ہے کہ آنحضرت ﷺ نے ہر قسم کے چھوٹے سانپوں کو مار ڈالنے کا حکم دے دیا تھا، لیکن آگے جو حدیث آرہی ہے اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ آپ ﷺ نے ان میں سے ایک قسم کے سانپوں کو مارنے سے منع فرمایا اس کی وجہ یہ ہے کہ اس موقع پر چاہ زمزم کو صاف کرنا ان سب سانپوں کو مار ڈالنے کے بغیر ممکن نہیں تھا، جب کہ دوسری صورتوں میں ان میں سے بعض قسم کے سانپوں کا استثناء ممکن ہے۔
Top