مشکوٰۃ المصابیح - شکار کا بیان - حدیث نمبر 4014
وعن ابن عباس : أن خالد بن الوليد أخبره أنه دخل مع رسول الله صلى الله عليه و سلم على ميمونة وهي خالته وخالة ابن عباس فوجد عندها ضبا محنوذا فقدمت الضب لرسول الله صلى الله عليه و سلم فرفع رسول الله صلى الله عليه و سلم يده عن الضب فقال خالد : أحرام الضب يا رسول الله ؟ قال : لا ولكن لم يكن بأرض قومي فأجدني أعافه قال خالد : فاجتررته فأكلته ورسول الله صلى الله عليه و سلم ينظر إلي
گوہ کا گوشت کھانے کا مسئلہ
اور حضرت ابن عباس ؓ سے مروی ہے کہ حضرت خالد بن ولید ؓ نے ان سے بیان کیا کہ ( ایک دن) وہ ( خالد) رسول کریم ﷺ کے ہمراہ حضرت میمونہ ؓ کے گھر گئے جو ان ( خالد) کی بھی خالہ تھیں اور حضرت ابن عباس ؓ کی بھی وہاں ان کے پاس انہوں نے ( یعنی آنحضرت ﷺ نے یا حضرت خالد ؓ نے) ایک گوہ بھنی ہوئی رکھی پائی! حضرت میمونہ ؓ نے اس گوہ کو رسول کریم ﷺ کے سامنے پیش کیا لیکن رسول کریم ﷺ نے اس گوہ کی طرف سے اپنا ہاتھ کھینچ لیا حضرت خالد ؓ نے ( یہ دیکھا تو) پوچھا کہ یا رسول اللہ! کیا گوہ حرام ہے؟ آنحضرت ﷺ نے فرمایا۔ نہیں بلکہ یہ میری قوم کی زمین ( یعنی حجاز) میں نہیں پائی جاتی اس لئے میں اس سے اپنے اندر کراہت ( یعنی طبعی کراہت) محسوس کرتا ہوں۔ حضرت خالد ؓ کا بیان ہے کہ (یہ سن کر) میں نے اس گوہ کو اپنی طرف کھینچ لیا اور کھانے لگا اور آنحضرت ﷺ میری طرف دیکھتے رہے۔ ( بخاری ومسلم )

تشریح
آگے جو حدیث آئے گی اور جس میں گوہ کو کھانے کی ممانعت منقول ہے، یہ واقعہ اس سے پہلے کا ہے اس اعتبار سے یہ حدیث منسوخ قرار پائے گی۔
Top