مشکوٰۃ المصابیح - شکار کا بیان - حدیث نمبر 3991
وعن أبي الدرداء قال : نهى رسول الله صلى الله عليه و سلم عن أكل المجثمة وهي التي تصبر بالنبل . رواه الترمذي
مجثمہ کا کھانا ممنوع ہے
اور حضرت ابودرداء ؓ کہتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے مجثمہ کو کھانے سے منع فرمایا ہے۔ اور مجثمہ اس جانور کو کہتے ہیں، جس کو باندھ کر نشانہ کی مانند کھڑا کیا جائے اور پھر اس پر تیر مارا جائے۔ ( ترمذی )

تشریح
روایت میں مجثمہ کی وضاحت کے لئے جو الفاظ منقول ہیں وہ کسی راوی کے ہیں۔ یہ جاہل اور بےرحم لوگ کیا کرتے ہیں، کہ بےزبان پرندوں اور جانوروں کو بانتدھ کر ان کو نشانہ بناتے ہیں، شریعت نے اس عمل سے بھی منع کیا ہے اور ایسے جانور کا گوشت کھانا بھی ممنوع قرار دیا ہے کیونکہ اس طرح قتل کئے جانے سے ذبح کا مقصد اور مفہوم حاصل نہیں ہوتا اور جب وہ جانور شرعی طور پر ذبیحہ نہیں ہوگا تو اس کا کھانا بھی حرام ہوگا۔
Top