مشکوٰۃ المصابیح - روزے کا بیان - حدیث نمبر 1968
وعن ابن عباس قال : كان رسول الله صلى الله عليه و سلم إذا دخل شهر رمضان أطلق كل أسير وأعطى كل سائل . رواه البيهقي
رمضان میں اسیروں کی رہائی
حضرت ابن عباس فرماتے ہیں کہ جب رمضان کا ماہ مقدس شروع ہوتا تو رسول کریم ﷺ ہر قیدی کو رہائی بخشتے اور ہر سائل کی مراد پوری فرماتے۔

تشریح
قیدی سے مراد وہ لوگ بھی ہوسکتے ہیں جو حقوق اللہ کے لئے قید ہوتے تھے اور وہ لوگ بھی مراد لئے جاسکتے ہیں جو حقوق العباد کی خاطر قید کئے جاتے تے، جو لوگ حقوق العباد کی خاطر قید ہوتے تھے ان کی رہائی سے مراد یہ ہوگا کہ آنحضرت ﷺ ایسے قیدیوں کو صاحب حقوق سے کہہ کر آزاد کرایا کرتے تھے ایک احتمال یہ بھی ہے کہ آنحضرت ﷺ صرف انہیں قیدیوں کو چھوڑ دیتے تھے جو خود آپ ﷺ کے حقوق کی خاطر قید ہوتے تھے یوں تو جود و سخا آنحضرت ﷺ کا امتیازی وصف تھا اور آپ ﷺ رمضان کے علاوہ دوسرے ایام میں بھی ہر سائل کا سوال پورا کیا کرتے تھے مگر ماہ رمضان میں آپ ﷺ کے وصف جود و سخا کی کچھ اور ہی کیفیت ہوا کرتی تھی چناچہ حدیث کے آخری الفاظ اور ہر سائل کی مراد پوری فرماتے کی مراد یہ ہوگی کہ آپ ﷺ رمضان میں اپنی عادت اور اپنے معمول سے بھی زیادہ عطاء و سخاوت فرمایا کرتے تھے۔
Top