مشکوٰۃ المصابیح - دل کو نرم کرنے والی باتوں کا بیان - حدیث نمبر 5115
وعن عائشة رضي الله عنها قالت كان لنا ستر فيه تماثيل طير فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم يا عائشة حوليه فإني إذا رأيته ذكرت الدنيا
دنیا کی طرف مائل کرنے والی چیزوں کو چھوڑ دو
حضرت عائشہ ؓ کہتی ہیں کہ ہمارے ہاں (دروازے پر، یا بطور دیوار گیری) جو پردہ تھا اس پر پرندوں کی تصویریں بنی ہوتی تھیں چناچہ ایک دن رسول کریم ﷺ نے فرمایا۔ عائشہ! اس پردہ کو بدل ڈالو، کیونکہ جب میں اس کو دیکھتا ہوں تو دنیا یاد آجاتی ہے۔

تشریح
حضور ﷺ نے اس پردے کو بدلنے کا حکم جس انداز سے دیا اور اس کی جو علت بیان فرمائی اس سے یہ واضح ہوجاتا ہے کہ اس سے پردے پر جو تصویریں تھیں وہ نمایاں نہیں تھیں بلکہ ان کے خطوط و نقوش اس قدر چھوٹے اور غیر واضح تھے کہ ان پر حقیقی معنی میں تصویر کا اطلاق نہیں ہوتا تھا، یا یہ کہ تصویر دار پردہ کا یہ واقعہ اس زمانہ کا ہے جب کہ تصویر کی حرمت نازل و نافذ نہیں ہوئی تھی۔ اس حدیث میں اس طرف اشارہ ہے کہ ان اسباب و اشیاء کو دیکھنا کہ جس کے ذریعہ دولتمند لوگ عیش و عشرت کی زندگی اختیار کرتے ہیں فقراء کے قلب کی حلاوت و طمانیت پر اثر انداز ہوتا ہے، لہٰذا عیش و عشرت کی چیزوں اور دنیا کی طرف مائل کرنے والی اشیاء کو نہ صرف یہ کہ اختیار نہیں کرنا چاہئے بلکہ ان کی طرف نظر بھی نہیں اٹھانی چاہئے۔
Top