مشکوٰۃ المصابیح - دل کو نرم کرنے والی باتوں کا بیان - حدیث نمبر 5112
وعنه أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال أربع إذا كن فيك فلا عليك ما فاتك من الدنيا حفظ أمانة وصدق حديث وحسن خليقة وعفة في طعمة . رواه أحمد والبيهقي في شعب الإيمان
وہ چار باتیں جو دنیا کے نفع نقصان سے بے پرواہ بنا دیتی ہیں
حضرت عبداللہ بن عمرو ؓ سے روایت ہے کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا۔ لوگو! چار چیزیں ایسی ہیں کہ اگر وہ تم میں پائی جائیں تو دنیا کے فوت ہونے نہ ہونے کا تمہیں کوئی غم نہیں ہونا چاہئے، ایک تو امانت کی حفاظت کرنا (یعنی حقوق کی حفاظت و ادائیگی کرنا اور ان کے حقوق کا تعلق خواہ پروردگار سے ہو یا بندوں سے اور یا اپنے نفس سے) دوسرے سچی بات کہنا، تیسرے اخلاق کا اچھا ہونا اور چوتھے کھانے میں احتیاط و پرہیزگاری اختیار کرنا (یعنی حرام و ناجائز کھانے سے پہیز کرنا اور زیادہ کھانے سے اجتناب کر کے بقدر حاجت و ضرورت پر اکتفا کرنا۔ (احمد، بیہقی)

تشریح
مطلب یہ ہے کہ جس شخص کی زندگی ان چار چیزوں سے معمور ہوگئی تو گویا اس نے اخروی نعمتوں کی جڑ پکڑ لی، اس کے نفس نے روحانی عروج و کمال کا درجہ پا لیا، اس کا قلب و باطن منور ہوگیا اور ثواب آخرت اور بہشت کی لازوال نعمتوں کا ذریعہ اس کو حاصل ہوگیا، لہٰذا اس صورت میں اگر وہ دنیا بھر کی نعمتوں اور تمام مادی خواہشات و لذات سے محروم ہوجائے تو اس کو کوئی افسوس و غم نہیں ہونا چاہئے بلکہ ایک طرح سے اس کو اس محرومی پر مطمئن ہونا چاہئے کہ اگر دنیاوی نعمتیں اور لذتیں حاصل ہوتیں تو ان کی وجہ سے دینی معمولات اور عبادات و طاعات میں جمعیت خاطری اور حضور قلب، خلل و وحشت کا شکار ہوتے اور روحانی لطافت و نورانیت کا جمال مادی کثافت و ظلمت سے غبار آلود ہوجاتا۔
Top