مشکوٰۃ المصابیح - دل کو نرم کرنے والی باتوں کا بیان - حدیث نمبر 5074
وعن أنس قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم النفقة كلها في سبيل الله إلا البناء فلا خير فيه . رواه الترمذي وقال هذا حديث غريب
ضرورت سے زیادہ تعمیر پر روپیہ خرچ کرنا لاحاصل چیز ہے
حضرت انس ؓ کہتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا (ضروریات زندگی کے) تمام مصارف اللہ کی راہ میں (خرچ کرنے کے برابر) ہیں (یعنی انسان اپنی اور اپنے متعلقین کی ضروریات پر جو کچھ خرچ کرتا ہے اس کو اس کا ثواب ملتا ہے بشرطیکہ تقرب الٰہی کی نیت سے خرچ کرے) البتہ (ضرورت و حاجت سے زائدہ) تعمیر پر خرچ کرنا کوئی نیکی اور ثواب نہیں رکھتا۔ اس حدیث کو امام ترمذی (رح) نے نقل کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ حدیث غریب ہے۔

تشریح
ضرورت سے زائد تعمیر پر خرچ کرنا اسراف ہے اور اللہ تعالیٰ اسراف کو پسند نہیں کرتا، اس کے برخلاف دیگر ضرورت پر بہ نیت تقرب الٰہی جو کچھ خرچ کیا جاتا ہے۔ اس میں اسراف کا شائبہ نہیں ہوتا کیونکہ وہ خرچ لوگوں کو کھلانے اور عطاوبخشش کی قسم سے ہوتا ہے۔ خواہ وہ مستحق ہوں یا غیر مستحق اور ظاہر ہے کہ اللہ تعالیٰ ان دونوں چیزوں یعنی کھلانے اور عطاء و بخشش سے خوش ہوتا ہے۔
Top