مشکوٰۃ المصابیح - دل کو نرم کرنے والی باتوں کا بیان - حدیث نمبر 5073
وعن خباب عن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال ما أنفق مؤمن من نفقة إلا أجر فيها إلا نفقته في هذا التراب . رواه الترمذي وابن ماجه
ضرورت سے زیادہ تعمیر پر روپیہ خرچ کرنا لاحاصل چیز ہے
حضرت خباب ؓ رسول کریم ﷺ سے نقل کرتے ہیں کہ آپ ﷺ نے فرمایا مسلمان (اپنی معیشت کے مصارف میں) جو کچھ خرچ اخراجات کرتا ہے اس کو اس کا ثواب دیا جاتا ہے علاوہ اس خرچ کے جو اس مٹی میں کرتا ہے۔ (ترمذی، ابن ماجہ)

تشریح
حدیث کے آخری جزو کا مطلب یہ ہے کہ مکان وغیرہ کی تعمیر میں جو کچھ خرچ ہوتا ہے اس پر کوئی اجروثواب نہیں ملتا۔ لیکن یہ اس صورت میں ہے جب کہ وہ تعمیر، و حاجت سے زائد ہو، ورنہ اپنی حاجت کے بقدر گھر بنانا، ضروریات زندگی میں شامل ہے اور اس کی تعمیر پر صرف کیا جانے والا روپیہ پیسہ ضائع نہیں ہوجاتا، اسی طرح ہی خیروبھلائی کے مکانات جیسے مساجد ومدارس اور ان جیسی دوسری عمارتوں کا معاملہ بھی مذکورہ حکم سے مستثنی ہے کہ ان کا بنانا مستحب ومستحسن ہے۔
Top