مشکوٰۃ المصابیح - دل کو نرم کرنے والی باتوں کا بیان - حدیث نمبر 5072
وعن كعب بن مالك قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم ما ذئبان جائعان أرسلا في غنم بأفسد لها من حرص المرء على المال والشرف لدينه رواه الترمذي والدارمي
جاہ ومال کی حرص دین کے لئے نہایت نقصان دہ ہے
حضرت کعب بن مالک ؓ اپنے والد سے نقل کرتے ہیں کہ انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا دو بھوکے بھیڑئیے جن کو بکریوں کے ریوڑ میں چھوڑ دیا جائے، اتنا نقصان نہیں پہنچاتے جتنا کہ انسان کی حرص، جو مال وجاہ کے تئیں ہو، اس کے دین کو نقصان پہنچاتی ہے۔ (ترمذی، دارمی)

تشریح
دین کو گویا بکری کے ساتھ مشابہت دی گئی ہے اور حرص کا مشابہ بھیڑئیے کو قرار دیا گیا ہے۔ لہٰذا مطلب یہ ہوا کہ اگر دو بھوکے بھیڑیوں کو بکریوں کے ریوڑ میں چھوڑ دیا جائے تو وہ بھی اس ریوڑ کو اس طرح تباہ نہیں کرتے جس طرح کہ ایک انسان کی حرص، اس کے دین کو خراب وتباہ کردیتی ہے۔ حدیث کی سند مشکوۃ کے نسخوں میں اس طرح منقول ہے جیسا کہ اوپر نقل کی گئی ہے یعنی عن کعب ابن مالک عن ابیہ جس کا مطلب یہ ہے کہ اس روایت کو حضرت کعب بن مالک ؓ نے اپنے والد سے اور انہوں نے آنحضرت ﷺ سے نقل کیا ہے حالانکہ حقیقت میں یہ بات صحیح نہیں ہے اور بربناء سہو وخطا یہ سند اس طرح نقل ہوئی ہے کیونکہ حضرت کعب بن مالک ؓ کے والد کو اسلام کی سعادت نصیب ہی نہیں ہوئی تھی اور ظاہر ہے کہ ان کا آنحضرت ﷺ سے کسی حدیث کو نقل کرنا کوئی معنی ہی نہیں رکھتا، لہٰذا یہ سند صحیح طور پر یوں ہے عن ابن کعب ابن مالک عن ابیہ یعنی ابن کعب اپنے والد حضرت کعب ابن مالک سے روایت کرتے ہیں۔ چناچہ جامع ترمذی میں یہ سند اسی طرح نقل کی گئی ہے اور مشکوۃ کے بعض نسخوں میں بھی اس طرح منقول ہے پس اس حدیث کے اصل راوی حضرت کعب ابن مالک ؓ ہیں جو مشہور صحابی ہیں اور ان یعنی صحابہ ؓ میں سے ایک ہیں جو غزوہ تبوک میں شریک ہونے سے باز رہے تھے اور جن کا قصہ بہت مشہور ہے۔
Top