مشکوٰۃ المصابیح - خواب کا بیان - حدیث نمبر 4523
وعن ابن عمر أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال من أفرى الفرى أن يري الرجل عينيه ما لم تريا . رواه البخاري .
جھوٹا خواب نہ بناؤ
اور حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا بڑے بہتانوں میں سے ایک بڑا بہتان یہ بھی ہے کہ کوئی شخص اپنی آنکھوں سے وہ چیز دکھلائے جو حقیقت میں آنکھوں نے نہیں دیکھی ہے۔ (بخاری)

تشریح
مطلب یہ ہے کہ آنکھوں پر یہ جھوٹ باندھا جائے کہ انہوں نے دیکھا ہے حالانکہ حقیقت میں انہوں نے کچھ نہیں دیکھا، گویا مقصود جھوٹا خواب بنانے کی مذمت ظاہر کرنا ہے اور اس کو بڑا بہتان اس لئے فرمایا گیا ہے کہ خواب ایک طرح سے وحی کے قائم مقام ہے اور اس کا تعلق حق تعالیٰ سے ہے پس جھوٹا خواب بنانا گویا حق تعالیٰ بہتان باندھنا ہے۔ ایک حدیث میں منقول ہے کہ اللہ تعالیٰ خواب دکھانے کے لئے فرشتے کو بھیجتا ہے۔
Top