مشکوٰۃ المصابیح - خواب کا بیان - حدیث نمبر 4517
وعن أم العلاء الأنصارية قالت رأيت لعثمان بن مظعون في النوم عينا تجري فقصصتها على رسول الله صلى الله عليه وسلم فقال ذلك عمله يجري له . رواه البخاري .
ایک خواب کی تعبیر
اور حضرت ام العلاء انصاریہ ؓ کہتی ہیں کہ میں نے خواب میں دیکھا کہ عثمان بن مظعون کے لئے پانی کا ایک چشمہ جاری ہے جب میں نے یہ خواب نبی کریم ﷺ کے سامنے بیان کیا تو آپ ﷺ نے فرمایا کہ یہ ان کے عمل کا ثواب ہے جو ان کے لئے جاری رکھا گیا ہے۔ (بخاری)

تشریح
حضرت عثمان ابن مظعون ؓ ایک جلیل القدر اور قدیم الاسلام صحابی ہیں، مہاجرین میں بڑی فضیلت کے حامل تھے، میدان کار زار میں جان باز مجاہد کی حیثیت رکھتے تھے ان کے ایک بڑی فضیلت یہ تھی کہ آنحضرت ﷺ نے ان کو مرابط یعنی میدان کار زار میں اسلامی لشکر و سرحد کا پاسبان مقرر کیا تھا۔ شریعت میں مرابط کے بہت فضائل منقول ہیں ان میں سے ایک فضیلت یہ بھی ہے کہ مرابط جب انتقال کرجاتا ہے تو اس کا عمل صالح قیامت تک بڑھتا رہتا ہے چناچہ آنحضرت ﷺ نے مذکورہ خواب کی یہ تعبیر بیان فرمائی کہ وہ چشمہ دراصل ان کا عمل صالح ہے اور جس طرح وہ چشمہ جاری ہے اسی طرح ان کے عمل صالح کا ثواب برابر جاری ہے جو قیامت تک ان کی طرف پہنچتا رہے گا۔
Top