مشکوٰۃ المصابیح - خواب کا بیان - حدیث نمبر 4513
وعن جابر قال جاء النبي صلى الله عليه وسلم فقال رأيت في المنام كأن رأسي قطع قال فضحك النبي صلى الله عليه وسلم وقال إذا لعب الشيطان بأحدكم في منامه فلا يحدث به الناس . رواه مسلم .
ڈراؤ نا خواب شیطانی اثر ہے اس کو کسی کے سامنے بیان نہ کرو
اور حضرت جابر ؓ کہتے ہیں کہ ایک دن نبی کریم ﷺ کی خدمت میں ایک دیہاتی آیا اور عرض کیا کہ میں نے خواب میں دیکھا ہے کہ گویا میرا سر کاٹ ڈالا گیا ہے، جابر ؓ کہتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ یہ خواب سن کر ہنس دئیے اور فرمایا کہ جب تم میں سے کسی شخص کے خواب میں اس کے ساتھ شیطان تماشہ کرے تو وہ اس خواب کو لوگوں کے سامنے بیان نہ کرے۔ (مسلم)

تشریح
گویا آنحضرت ﷺ نے دیہاتی سے فرمایا کہ تمہارا یہ خواب اضغاث احلام میں سے ہے اور اس قسم سے ہے جس میں انسان کے ساتھ شیطان تماشہ کرتا ہے تاکہ اس کو پریشان و رنجور کرے ایسے خواب کو چھپانا چاہئے نہ کہ لوگوں کے سامنے بیان کیا جائے۔ یحییٰ کہتے ہیں کہ آنحضرت ﷺ کو بذریعہ وحی یہ معلوم ہوگیا ہوگا کہ یہ خواب اضغاث احلام میں سے ہے اور شیطانی اثرات کا عکاس ہے ورنہ اہل تعبیر کے نزدیک اس خواب کی تعبیر زوال نعمت، قوم برادری سے مفارقت اور اس جیسی دوسری چیزوں کی شکل میں ظاہر ہوتی ہے۔
Top