مشکوٰۃ المصابیح - خواب کا بیان - حدیث نمبر 4510
وعن أبي قتادة قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم الرؤيا الصالحة من الله والحلم من الشيطان فإذا رأى أحدكم ما يحب فلا يحدث به إلا من يحب وإذا رأى ما يكره فليتعوذ بالله من شرها ومن شر الشيطان وليتفل ثلاثا ولا يحدث بها أحدا فإنها لن تضره .
اچھا خواب اور برا خواب
اور حضرت ابوقتادہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا اچھا خواب اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہے اور برا خواب شیطان کی طرف سے ہے لہٰذا جب تم میں سے کوئی شخص ایسا خواب دیکھے جس سے وہ خوش ہو تو چاہئے کہ خواب کو صرف اس شخص کے سامنے بیان کرے جس کو وہ دوست و ہمدرد سمجھتا ہے (جیسے علماء و صلحاء اور اقرباء نیز وہ اس خواب پر اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرے اور اس کی حمد و تعریف کرے جیسا کہ بخاری ومسلم کی ایک اور روایت میں منقول ہے) اور جب ایسا خواب دیکھے جس کو وہ پسند نہیں کرتا تو چاہئے کہ اس خواب کی برائی اور شیطان کے شر سے اللہ تعالیٰ کی پناہ مانگے اور شیطان کو دور کرنے کے قصد سے تین مرتبہ تھتکار دے نیز اس خواب کو کسی کے سامنے بیان نہ کرے ( خواہ دوست ہو یا دشمن) اس لئے وہ خواب اس کو نقصان نہیں پہنچائے گا۔ (بخاری، ومسلم)

تشریح
برا خواب شیطان کی طرف سے ہے کا مطلب یہ ہے کہ اگرچہ اچھے اور برے دونوں طرح کے خواب کو پیدا کرنے والا اللہ تعالیٰ ہی ہوتا ہے اور دیکھنے والا اللہ تعالیٰ ہی کی طرف سے دیکھتا ہے، لیکن برا خواب شیطانی اثرات کا عطاس ہوتا ہے اور چونکہ اس خواب سے انسان کو پریشانی ہوتی ہے اس لئے اس پر شیطان کو بہت خوشی ہوتی ہے، حاصل یہ کہ اچھا خواب تو اللہ تعالیٰ کی طرف سے بندہ کو بشارت ہوتی ہے تاکہ وہ بندہ خوش ہو اور اس کا وہ خواب اللہ تعالیٰ کے ساتھ اس کے حسن سلوک اور امید آوری کا باعث اور شکر الٰہی کے اضافہ کا موجب بنے جب کہ غمگین اور پریشان کرنے والا جھوٹا خواب شیطانی اثرات کے تحت ہوتا ہے جس سے شیطان کا مقصد یہ ہوتا ہے کہ وہ مسلمان کو غمگین و پریشان کر کے ایسی واہ پر ڈال دے جس سے وہ بدگمانی اور نا امیدی اور تقرب الہٰی و تلاش حق کی راہ میں سست روی کا شکار ہوجائے۔ وہ خواب اس کو نقصان نہیں پہنچائے گا کا مطلب یہ ہے کہ جس طرح اللہ تعالیٰ نے صدقہ و خیرات کو مال کی حفاظت و برکت اور دفع بلیات کا سبب بنایا ہے اسی طرح اس نے مذکورہ چیزوں یعنی اللہ تعالیٰ کی پناہ مانگنے، تین دفع تھتکارنے اور کسی کے سامنے بیان نہ کرنے کو برے خواب کے مضر اثرات سے سلامتی کا سبب قرار دیا ہے۔
Top