مشکوٰۃ المصابیح - خرید و فروخت کے مسائل و احکام - حدیث نمبر 2828
وعن أنس قال : لعن رسول الله صلى الله عليه و سلم في الخمر عشرة : عاصرها ومعتصرها وشاربها وحاملها والمحمولة إليه وساقيها وبائعها وآكل ثمنها والمشتري لها والمشترى له . رواه الترمذي وابن ماجه
متعلقین شراب پر لعنت
حضرت انس کہتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے شراب کے معاملہ میں ان دس آدمیوں پر لعنت فرمائی ہے 1 شراب کشید کرنے والا 2 شراب کشید کر انیوالا 3 شراب پینے والا 4 شراب اٹھانے والا یعنی وہ شخص جو کسی کو شراب اٹھا کر دے 5 شراب اٹھوانے والا یعنی وہ شخص جو کسی کو شراب اٹھا لانیکا حکم دے 6 شراب پلانے والا 7 شراب بیچنے والا 8 شراب کی قیمت کھانیوالا 9 خریدوانے والا یعنی وہ شخص جو کسی دوسرے کے پینے کے لئے یا اس کی تجارت کے لئے بطریق وکالت یا بطریق ولایت 10 شراب خریدے خریدوانے والا یعنی وہ شخص جو کسی دوسرے سے اپنے پینے یا اپنی تجارت کے لئے شراب خرید منگوائے

تشریح
کشید کرنے والے سے مراد وہ شخص ہے جو شراب بنانے کے لئے انگور کا شیرہ کشید کرے خواہ اپنے لئے کشید کرے خواہ دوسرے کے لئے اسی طرح کشید کرانے والا خواہ اپنے لئے کشید کرائے خواہ دوسرے کے لئے بہرصورت وہ لعنت کا مستحق ہے بیچنے والے سے مراد وہ شخص بھی ہے جو خود اپنی تجارت کے طور پر شراب بیچتا ہو اور وہ شخص بھی مراد ہے جو کسی دوسرے کی طرف سے بطور دلال یا بطور وکیل بیچتا ہو نیز جو شخص شراب کشید کرنے والے کے ہاتھ انگور بیچتا ہے اور اس انگور کی قیمت کے طور پر حاصل ہونیوالا مال کھاتا ہے وہ بھی اس لعنت کا مستحق ہے۔ اور حضرت ابن عمر راوی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا اللہ تعالیٰ نے لعنت فرمائی ہے شراب پر شراب پینے والے پر شراب بیچنے والے پر شراب خریدنے والے پر شراب کشید کرنے والے پر شراب کشید کرانے والے پر شراب اٹھانے والے پر شراب اٹھوانے والے پر تشریح شراب پر اللہ تعالیٰ نے لعنت اس لئے فرمائی ہے کہ شراب ام الخبائث یعنی تمام برائیوں کی جڑ ہے تاہم یہ احتمال بھی ہے کہا یہاں شراب سے مراد وہ شخص ہو جو شراب کی قیمت کے طور پر حاصل ہونیوالا مال کھاتا ہے۔
Top