مشکوٰۃ المصابیح - خرید و فروخت کے مسائل و احکام - حدیث نمبر 2813
وعنه قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : يأتي على الناس زمان لا يبالي المرء ما أخذ منه أمن الحلال أم من الحرام . رواه البخاري
آنے والے زمانہ کے بارے میں ایک پیش گوئی
اور حضرت ابوہریرہ راوی ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا لوگوں پر ایک ایسا زمانہ آئیگا کہ آدمی کو جو مال ملے گا اس کے بارے میں وہ اس کی پرواہ نہیں کرے گا کہ یہ حلال ہے یا حرام (بخاری)

تشریح
قیامت کے قریبی زمانہ میں جہاں عام گمراہی کی وجہ سے افکار و اعمال کی اور بہت سی خرابیاں پیدا ہونگی وہیں ایک بڑی خرابی بھی پیدا ہوگی کہ لوگ حلال و حرام مال کے درمیان تمیز کرنا چھوڑ دینگے جس کو جو بھی مال ملے گا اور جس ذریعہ سے بھی ملے گا اسے یہ دیکھے بغیر کہ یہ حلال ہے یا حرام ہضم کر جائے گا اس بات سے کون انکار کرسکتا ہے کہ یہ پیش گوئی آج کے زمانہ پر پوری طرح منطبق ہے آج ایسے کتنے لوگ ہیں جو حلال و حرام مال کے درمیان تمیز کرتے ہیں ہر شخص مال و زر بٹورنے کی ہوس میں مبتلا ہے مال حلال ہے یا حرام ہے اس کی کوئی پرواہ نہیں ہوتی بس ہاتھ لگنا چاہئے کسی نے سچ کہا ہے (ہرچہ آمد بدہان شاں خورند و آنچہ آمد بزبان شان گفتند) یہ اس دور کی عام وبا ہے جس سے کوئی طبقہ اور کوئی جماعت محفوظ نہیں ہے۔
Top