مشکوٰۃ المصابیح - حیض کا بیان - حدیث نمبر 519
وَعَنْ مُعَاذِبْنِ جَبَلٍ قَالَ قُلْتُ یَا رَسُوْلَ اﷲِ ( صلی اللہ علیہ وسلم) مَا یَحِلُّ لِیْ مِنْ اِمْرَاَتِی وَھِیَ حَائِضٌ قَالَ مَافَوْقَ الْاِزَارِوَ التَّعْفُفُ عَنْ ذٰلِکَ اَفْضَلُ۔ )رَوَاہُ رَزِیْنٌ وَقَالَ مُحْیِ السُّنَّۃِ اِسْنُادُہ، لَیْسَ بِقَوِیٍّ)
حیض کا بیان
اور حضرت معاذ ابن جبل ؓ فرماتے ہیں کہ میں نے عرض کیا یا رسول اللہ ﷺ! میری بیوی کے ایام کی حالت میں میرے واسطے کیا کیا جائز ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا وہ چیز جو تہ بند کے اوپر ہو۔ اور اس سے بھی بچنا بہت ہی بہتر ہے۔ (رزین اور محی السنۃ فرماتے ہیں اس حدیث کی سند قوی نہیں ہے)۔

تشریح
حدیث کا مطلب یہ ہے کہ عورت کے ایام کی حالت میں اس کی تہ بند کے اوپر ہاتھ وغیرہ لگانا یا تہ بند کے اوپر اختلاط کرنا اور بوس و کنار کرنا جائز ہے۔ مگر ان چیزوں سے بھی پرہیز کرنے کو زیادہ بہتر اور افضل اس لئے کہا گیا ہے کہ ہوسکتا ہے کہ ان امور کی وجہ سے خواہش نفسانی بھڑک اٹھے اور کوئی آدمی جذبات سے مغلوب ہو کر جماع کر بیٹھے اس لئے اس حرام فعل سے بچنے کے لئے مناسب ہے کہ ان امور سے بھی اجتناب کیا جائے جو اس کے لئے ممد اور سبب بنتے ہیں۔ اور جہاں تک رسول اللہ ﷺ کی ذات اقدس کا سوال ہے کہ آپ ﷺ کے بارے میں منقول ہے کہ آپ ﷺ حضرت عائشہ صدیقہ ؓ کے تہ بند کے اوپر اوپر ہاتھ لگاتے تھے اور اختلاط کرتے تھے اس کی وجہ یہ تھی کہ سرکار دو عالم ﷺ اپنے نفس اور جذبات پر قادر تھے۔ اس کے برخلاف دوسرے لوگوں سے اس کی توقع نہیں کی جاسکتی وہ رسول اللہ ﷺ کی طرح اپنے جذبات اور نفس پر قابو رکھ سکیں گے۔
Top